امریکہ نے کابل ڈرون حملہ میں 10 شہریوں کی ہلاکت کا اعتراف کرلیا

امریکی افواج کے ڈرون حملے میں مارے گئے افراد عام شہری تھے جن میں 7 بچے شامل تھے. امریکی جنرل فرینک مکینزی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 18 ستمبر 2021 13:16

امریکہ نے کابل ڈرون حملہ میں 10 شہریوں کی ہلاکت کا اعتراف کرلیا
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18 ستمبر 2021ء) : امریکہ نے کابل کے ڈرون حملے میں 10 شہریوں کی ہلاکت کا اعتراف کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کابل ڈرون حملے میں شہریوں کی ہلاکت کا اعتراف امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے کیا گیا۔ امریکی جنرل فرینک مکینزی نے کابل ائیرپورٹ سے انخلا کے دوران وہاں کیے گئے ڈرون حملے میں عام افغان شہریوں کی ہلاکت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ امریکی افواج کے ڈرون حملے میں مارے گئے افراد عام شہری تھے جن میں 7 بچے شامل تھے۔

مکمل تحقیقات کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مارے گئے افراد کا تعلق داعش خراساں سے نہیں تھا تاہم مارے گئے افراد کے اہل خانہ سے معذرت خواہ ہیں۔ امریکی جنرل نے کہا کہ ابتدائی طور پر ڈرون حملہ اس وجہ سے کیا گیا کیوںکہ کابل ائیرپورٹ پر امریکی افواج موجود تھیں اور ہمیں لگا کہ ان پر حملہ کیا جائے گا، یہ ہماری غلطی تھی جس پر میں معافی چاہتاہوں اور بحیثیت کمانڈر میں اس حملے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں۔

(جاری ہے)

امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل میکنزی نے کہا ہے کہ کابل میں کیا جانے والا ڈرون حملہ ہماری بڑی غلطی تھی اور اس پر معذرت خواہ ہیں۔ دوسری جانب امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے بھی ڈرون حملے میں ہلاک افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور حملے کی تحقیقات کا مکمل جائزہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم معافی چاہتے ہیں، اس خوفناک غلطی سے مستقبل میں ہم سیکھنے کی کوشش کریں گے۔

یاد رہے کہ امریکہ کی جانب سے 29 اگست کو کابل میں ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس میں بے گناہ و معصوم شہریوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔ کابل ائیرپورٹ پر دھماکے میں 13 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد امریکہ نے ڈرون حملہ کرکے کابل ایئرپورٹ بم دھماکوں کے ممکنہ منصوبہ ساز کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا، اس ڈرون حملے میں 10 افراد مارے گئے تھے۔ کابل پر کیے جانے والے ڈرون حملے کے بعد امریکہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس نے ایئرپورٹ پر کیے جانے والے خود کش حملے کا بدلہ لے لیا ہے۔