اقوام متحدہ کا پاکستان پر افغان مہاجرین کو قبول کرنے کے لیے دباﺅ
پناہ گزینوں کو دستاویزات کی کمی کی وجہ سے واپس بھیجا گیا تو وہ خطرے کا شکار ہوسکتے ہیں.اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی پریس کانفرنس
میاں محمد ندیم ہفتہ 18 ستمبر 2021 14:17
(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ پناہ گزین اقلیتوں میں سے ہو سکتے ہیں یا انہیں دیگر مسائل لاحق ہوسکتے ہیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فلیپو گرانڈی کا کہنا تھا کہ مستقبل خطروں اور غیر یقینیوں سے بھرا ہوا ہے لیکن یہ ضروری ہے کہ ہم آگے بڑھنے اور افغانستان اور خطے کو تباہی سے بچانے کے لیے بین الاقوامی برادری میں طالبان کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں.
انہوں نے کہا کہ مہاجرین کی کوئی بڑے پیمانے پر آمد نہیں ہوئی البتہ کچھ افغان، پاکستان آئے تھے اور ان کی مخصوص ضروریات ہوسکتی ہیں ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کی پوزیشن کو پوری طرح سمجھتے ہیں جس میں گزشتہ 40 برسوں سے لاکھوں مہاجرین موجود ہیں. اقوامِ متحدہ کے عہدیدار نے کہا کہ پاکستان پناہ گزینوں کے بارے میں بہت محتاط ہے اور یہ جاننے کے لیے بہت محتاط رہنا چاہتا ہے کہ ملک میں کون داخل ہو رہا ہے انہوں نے دعویٰ کیا کہ افغانستان میں سیکورٹی کی صورتحال بہتر ہو رہی ہے اور اگر یو این ایچ سی آر کو مناسب مدد اور وسائل فراہم کیے گئے تو ادارہ انسانی فلاحی امداد میں اضافہ کرسکے گا. ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے لیکن ہم بدستور دہشت گردوں کے خطرے کے حوالے سے فکر مند ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ نئی انتظامیہ متحد ہو اور یہ کہ وہ آپس میں منقسم نہ ہو، بصورت دیگر یہ عدم استحکام کا پہلو ہوگا فلیپو گرانڈی نے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان کی ریاست اور اس کے اداروں کے کام کرنے میں مدد کے طریقے تلاش کرنے چاہئیں. انہوں نے کہا کہ اگر ریاست کام کرنا چھوڑ دیتی ہے تو یہ انسانی بحران سے بہت بڑا بحران پیدا کرے گا فلیپو گرانڈی نے اس بات پر زور دیا کہ یو این ایچ سی آر نے ابھی تک پناہ گزینوں کی بڑی تعداد کو نہیں دیکھا لیکن اگر ریاست تباہ ہوگئی تو بہت سے لوگ دوسرے ممالک میں پناہ لیں گے، اس لیے اس صورتحال کو روکنا ضروری ہے. انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں حکومتی عہدیداران کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کو تباہی سے بچانے کے لیے ہمیں افغانستان کے اندر ہر ممکن کوشش کرنی پڑے گی انہوں نے کہا کہ ہمیں 40 برسوں بعد ایک مرتبہ پھر مہاجرین کے بحران کا سامنا نہیں کرنا، مہاجرین کے بحران کو روکنے کے لیے بین الاقوامی برادری کو فوری طور پر یو این ایچ سی آر کی مدد کرنی چاہیے. اقومِ متحدہ کے ہائی کمشنر نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر یہ احساس موجود ہے کہ افغانستان کو اس کے بل بوتے پر نہیں چھوڑا جاسکتا نہ ہی اسے ترک کیا جاسکتا ہے، صورتحال 90 کی دہائی سے بہت مختلف ہے جب افغانستان کو بڑی حد تک اس کے بل بوتے پر چھوڑ دیا گیا تھا‘انہوں نے کہا کہ اب ایک ادراک یہ ہے کہ اسے اس کے بل بوتے پر چھوڑنا سب سے پہلے افغانوں، پھر ہمسایہ ممالک اور پھر خطے اور اس سے آگے کے لیے تباہی کا باعث بنے گا.متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پاکستان عالمی ملیریا پروگرام کے تحت نئے اقدامات پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہے، صدر مملکت
-
ملیریا پرقابو پانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،چیئر مین سینٹ
-
پاکستان کی بہترین جامعات کو مانیٹرنگ کے موثر نظام کے ذریعے عالمی معیار کی جامعات میں شامل کرنا چاہتے ہیں، احسن اقبال
-
انسولین سمیت 27 اہم ادویات کی قلت کا انکشاف‘ ڈریپ حکام نے تردید کردی
-
الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم،سپریم کورٹ نے سپیکربلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کوبحال کردیا
-
امریکہ نے یوکرین کو خفیہ طور پر بیلسٹک میزائل فراہم کیے
-
’ان کرداروں کو اکٹھا دیکھ کر عوام کی نفرت میں اضافہ ہی ہوتا ہے‘
-
وزیراعظم شہباز شریف کل شہید کسٹمز انسپکٹر سید حسنین علی ترمذی کے اہل خانہ سےملاقات کے لئے ایبٹ آباد جائیں گے
-
شیر افضل مروت کی حفاظتی ضمانت منظور،پنجاب پولیس کو گرفتاری سے روک دیاگیا
-
سولر پینلز کی بے تحاشا انسٹالیشن،حکومت نے نیٹ میٹرنگ نرخ گرانے کی تیاری کرلی
-
مرد ڈاکٹرز کے مقابلے خواتین ڈاکٹرز بہتر اور بر وقت علاج کرتی ہیں
-
6 ماہ سے غزہ کے فلسطینیوں پرمظالم دیکھ کرشدید غصہ اور مایوسی ہے،۔ ملالہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.