پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم از کم تین ماہ کے لیے مقرر کی جائیں‘لاہور چیمبر

جب بھی بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں کمی ہو تو اوگرا اس کا فائدہ صارفین کو منتقل کرے‘طارق مصباح آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے ممبر (آئل) زین العابدین قریشی کی لاہور چیمبر کے عہدیداروں سے ملاقات

ہفتہ 18 ستمبر 2021 18:15

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم از کم تین ماہ کے لیے مقرر کی جائیں‘لاہور ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2021ء) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہر پندرہ دن کے بعد تبدیلی انڈسٹری بری طرح متاثر کرتی ہے،نجی شعبے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم از کم تین ماہ کے لیے مقررکی جانی چاہیے۔یہ بات لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے ممبر (آئل) زین العابدین قریشی سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے موقع پر کہی۔

لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر محمد ناصر حمید خان اور نائب صدر طاہر منظور چودھری نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں کمی ہو تو اوگرا اس کا فائدہ صارفین کو منتقل کرے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی ہوتی ہے، اس مشکل معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کو عوام کو کچھ ریلیف دینے کے لیے پٹرولیم لیوی کم کرے، اس سے مہنگائی کی موجودہ شرح میں کمی واقع ہو گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر کو اوگرا بورڈ میں نمائندگی دی جائے جو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا جائزہ لے اور حتمی فیصلہ کے لیے حکومت کو پیش کی جانے والی سمری کی منظوری دے۔ لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح، سینئر نائب صدر محمد ناصر حمید خان اور نائب صدر طاہر منظور چودھری نے کہا کہ لاہور چیمبر کے کچھ ممبران اور فیول سٹیشن مالکان نے شکایت کی ہے کہ جب بھی پٹرولیم کمپنیوں کے سامنے کوئی مسئلہ اٹھایا جائے تو کمپنیوں کے غیر پیشہ ورانہ رویے کی وجہ سے انہیں زیادہ تر سخت چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ تمام پیٹرولیم کمپنیاں اوگرا کے تحت کام کرتی ہیں، اس لیے انہیں ہدایت دی جانی چاہیے کہ وہ اپنے کسٹمرز کے ساتھ پیشہ ورانہ رویہ اپنائیں اور انصاف کو یقینی بنائیں۔لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا یہ اطلاعات آرہی ہیں کہ سردیوں میں گیس کی قلت سے نمٹنے کے لیے مہنگی ایل این جی خریدی جارہی ہے، اس سلسلے میں کاروباری برادری کو آگاہی دی جائے۔

ممبر اوگرا زین العابدین قریشی نے کہا کہ قومی معیشت میں پٹرولیم پروڈکٹس کا کردار بہت اہم ہے، تیل کی مقامی طلب 60فیصد امپورٹ اور چالیس فیصد لوکل پیداوارسے پوری کی جارہی ہے، تیل کی قیمتوں کا تعین گلف مارکیٹ کے مطابق کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھائو کا اثر تیل کی قیمت پر پڑتا ہے، پٹرولیم لیوی فیڈرل گورنمنٹ نافذ کرتی ہے سیلز ٹیکس صوبے لیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گیس کی ڈیمانڈ سالانہ دس سے پندرہ فیصد سالانہ بڑھ رہی ہے۔ اجلاس میں ایگزیکٹو کمیٹی اراکین حاجی آصف سحر، علی افضل، محمد خالد، ذیشان سہیل ملک، ملک ریاض اقبال، شیخ سجاد افضل بھی موجود تھے۔