Live Updates

ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن پشین کے زیراہتمام پشین کو درپیش مسائل کے حوالے سے علاقے کے تمام سیاسی پارٹیوں پر مشتمل آل پارٹیز کانفرنس

ضلع پشین کو نظرانداز کرنے کی پالیسی ختم کرکے یہاں کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں، مطالبہ

پیر 20 ستمبر 2021 22:55

پشین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2021ء) ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن پشین کے زیراہتمام پشین کو درپیش مسائل کے حوالے سے علاقے کے تمام سیاسی پارٹیوں پر مشتمل آل پارٹیز کانفرنس نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے ضلع پشین کو نظرانداز کرنے کی پالیسی ختم کرکے یہاں کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں، مجوزہ ڈویژنل ہیڈ کوارٹر کی پشین سے دوسرے علاقے میں منتقلی، میونسپل کارپوریشن پشین کے خاتمے، پشین کی دو اضلاع میں تقسیم کے منصوبے میں تاخیری حربے، سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے سلو گیس چارجز کے نام پر صارفین کا استحصال، پشین پولیس آفیسران کے ناجائز کوئٹہ تبادلہ، بلوچستان یونیورسٹی سب کیمپس پشین کی کوئٹہ منتقلی اور جعلی ڈومیسائل کے اجرا جیسے عوامی مسائل کے کیلئے علاقے کی تمام سیاسی جماعتیں اور تنظیمیں، انجمن تاجران اور قبائیلی مشران مشترکہ جدوجہد کے ذریعے اپنے علاقے کے عوام کے شانہ بشانہ ہونگے، ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام پشین ریسٹ ہاوس میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات محمدعیسی روشان، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی نائب صدر اصغرعلی ترین، ضلعی صدر عبدالباری کاکڑ، عوامی نیشنل پارٹی ضلع پشین صدر عبدالباری کاکڑ، پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر شیرمحمد ترین، خدمت کمیٹی چیرمین عبدالبصیر اغا، پاکستان مسلم لیگ ن کے ضلعی صدر سعداللہ ترین، جمیعت علما اسلام کے ضلعی مالیات سیکرٹری مولوی احسان اللہ، انجمن تاجران رحیم آغا گروپ صدر ملک بہادر خان ترین، انجمن دکانداران کے صدر نصیب اللہ کلیوال، بٹے زئی اولسی کمیٹی کے صدر ملک امین اللہ بٹیزئی زمیندار ایکشن کمیٹی کے صدر سید عبدالقہار آغا، ، قبائیلی رہنما نصیب اللہ عرف گلاجان، جمیعت اسلامی جنرل سکرٹری عظمت شاہ اغا، جمیعت علما اسلام تحصیل سرانان نائب امیر سید عزیز اللہ اغا، انجمن تاجران عبدالباری باری غرشین، پشین قومی جرگہ ممبر عبدالحق ابدال، تحریک انصاف کے امان اللہ ترین، بار ایسوسی ایشن صدر مناف خان ترین اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ ضلع پشین کے ساتھ گزشتہ چند عرصے سے مسلسل ظلم اور ناانصافی کرکے یہاں کے عوام کو ان کے جائز حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے، صوبائی حکومت نے علاقے کے ترقیاتی فنڈز بند کررکھے ہیں جس سے یہاں کی ترقی کا عمل مکمل طور پر رک گیا ہے، سابقہ اطوار میں منظورشدہ بلوچستان یونیورسٹی کیمپس اور میونسپل کاتپوریشن ختم کرنے کے خدشات پیدا ہورہے ہیں۔

اونہوں نے کہا کی پشین کے عوام لاوارث نہیں کسی کو بھی یہاں کے عوام کا استحصال اور انہیں اپنے حقوق سے محروم کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ پشین کو آٹھ سال قبل ڈویژن بنانے کا فیصلہ کرلیاگیاتھا، جس کیلئے جگہ کا تعین بھی کرلیاگیا لیکن اس منصوبے کو پس وپشت ڈال کر اب ڈویژنل ہیڈکوارٹر کو دوسرے علاقے ٌ منتقل کرنے کی سازشیں کیجارہی ہے، انہوں نے کہا کہ اس طرح میونسپل کارپوریشن پشین کو بھی دوبارہ میونسپل کمیٹی میں تبدیل کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں، انہوں نے کہا کہ پشین پولیس کے ایک درجن سے زائد آفیسران سمیت ساٹھ اہلکاروں کا کوئٹہ تبادلہ کرکے پشین میں آمن وآمان کی صورتحال کا مسلہ پیداکیاگیا ہے، سوئی سدرن گیس کمپنی نے سلو چارجز کے نام پر صارفین کو ہزاروں روپے کے بل کی مد میں استحصال شروع کیا ہے، جس پر پشین کے عوام کسی بھی طرح خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کے تمام سیاسی پارٹیوں، منتخب نمائندوں، انجمن تاجران اور قبائیلی عمائیدین، سماجی اور ٹریڈ تنظیموں کو یک آواز ہوکر اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کرنی ہوگی،انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ محسوس کیا کہ درج شدہ مسائل کو حل کرنے کیلئے ہمیں سب کو متحد و منظم ھو کر جدوجہد کرنی ہے کیونکہ ضلع پشین آبادی اور رقبہ کے لحاظ سے صوبے کا سب سے بڑا اور وسیع و عریض ضلع ہیں لاکھوں کے آبادی پر مشتمل ضلع کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک ہورہا ہے حالانکہ گزشتہ مردم شماری میں اس کی آبادی ساڑے سات لاکھ آبادی سے زیادہ تھی مگر اس سے کم آبادی والے اضلاع کو تمام وسائل دستیاب ھو رہے ہیں مگر یہاں موجود وسائل کو کم کرنے کی کوشش ہو رہی ہیں جوکہ ہمیں کسی صورت منظور نہیں، انہوں نے کہا کہ جعلی ڈومیسائل کے رپورٹ جلد از جلد ہائی کورٹ کو ارسال کرائیں تاکہ ہمارے بچوں کے مستقبل کا فیصلہ ہائی کورٹ کریں جعلی ڈومیسائل سارے پشین کے عوام کے حقوق پر ڈھاکہ ہیں ان مسائل کا حل صرف اور صرف ہمارے ساتھ دیں اور حل ہی ہمارے ذریعے ممکن ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات