سپیکر نے سعید آفریدی کی تحریک استحقاق خلاف ضابطہ قرار دیکر مسترد کردی

پیر 20 ستمبر 2021 23:37

ٍکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2021ء) سندھ اسمبلی کی کارروائی کے دوران پیر کو اسپیکر آغا سراج درانی نے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی سعید آفریدی کی ایک تحریک استحقاق خلاف ضابطہ قرار دیکر مسترد کردی جو انہوں نے سیکرٹری محکمہ محنت کے نامناسب روئیے کے خلاف سندھ اسمبلی میں پیش کی تھی۔وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاولہ کی تحریک استحقاق کی مخالفت کی اور بتایا کہ معزز رکن نے ڈائریکٹر لیبر اور سیکریٹری لیبر سے ملاقات کی اور ان سے اپنے حلقے کے لوگوں کے لئے نوکریاں مانگی۔

مکیش کمار چا?لہ نے کہا کہ نوکریاں دینا سیکرٹری کا کام نہیں ہے۔بعد میں اسپیکر نے تحریک استحقاق کو خلاف ضابطہ قرار دیکر مسترد کردیا۔کارروائی کے دوران ایم ایم اے کے رکن اسمبلی عبدالرشید کا بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق اپنی ایک تحریک التوائ پیش کی جس کی وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاولہ نے مخالفت کی اور کہا کہ بلاشبہ بلدیاتی الیکشن اہم معاملہ ہے لیکن یہ تحریک اس لئے خلاف ضابطہ ہے کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر غور ہے۔

(جاری ہے)

بلدیاتی الیکشن مردم شماری کی وجہ سے رکے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج نئی مردم شماری کروا دیں ہم بلدیاتی الیکشن کروا دینگے۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے تحریک التوائ کو خلاف ضابطہ قرار دیکر مسترد کردیا۔ ایوان نے اپنی کارروائی کے دوران ٹی ایل پی کے مفتی قاسم فخری کی ایک قرارداد بھی منظور کرلی جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس اس ایوان نے متفقہ طور پر یہ قرار داد منظور کی تھی کہ تمام سرکاری کتابوں اور درسی کتب میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام کے ساتھ خاتم النبیین لکھا اور پڑھا جائے،ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ ختم نبوت سے متعلق آیات کریمہ اور احادیث کو سنہری حروف میں لکھا جائے۔

قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی جس کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاسمنگل کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ایوان کی کارروائی کے دوران وزیر پارلیمانی امور کی جانب سے میرپورخاص یونی ورسٹی بل 2021 سندھ اسمبلی میں متعارف کرایا گیا جسے مزید غور کے لئے قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا کمیٹی دو ہفتے میں اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کریگی۔سندھ اسمبلی میںسندھ مائنز اینڈ منرلز گورننس بل 2021 بھی مزید غور کے لئے قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔