قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے گزشتہ تین سالوں میںکفایت شعاری کی منفرد مثال قائم کی ، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت خزانہ

گزشتہ تین سال میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے نہ کوئی نئی گاڑی خریدی نہ سیکرٹریٹ یا پارلیمنٹ میں لاجز میںقائم دفاتر کی تزئین و آرائش کی گئی

پیر 20 ستمبر 2021 23:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2021ء) وزارت خزانہ کے ایڈیشنل سیکرٹری نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے کفایت شعاری کی منفرد مثال قائم کی ہے جس کی مثال دوسرے حکومتی محکموں میں نہیں ملتی،قومی اسمبلی نے گزشتہ تین سالوں میں اپنے اخراجات میں 26 فیصد کمی کر کے دیگر سرکاری محکموں اور وزارتوں پر کفایت شعاری میں سبقت حاصل کی ہے۔

انہوں نے یہ بات پیر کو قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی کے اجلاس میں کہی جس کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت میں منعقد ہوا ۔وزارت خزانہ کے ایڈیشنل سیکرٹری نے تسلیم کیا کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے کفایت شعاری کی ایک منفرد مثال قائم کی ہے جس کی مثال دوسرے حکومتی محکموں میں نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی نے گزشتہ تین سالوں میں اپنے اخراجات میں 26 فیصد کمی کر کے دیگر سرکاری محکموں اور وزارتوں پر کفایت شعاری میں سبقت حاصل کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے نہ ہی کوئی نئی گاڑی نہیں خریدی اور نہ ہی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ یا پارلیمنٹ میں لاجز میں قائم دفاتر کی تزئین و آرائش کی گئی۔ مزید برآں ان تین سالوں کے دوران سیکرٹریٹ میں کوئی نئی آسامی تخلیق کی گئی اور بیرونی دوروں میں کٹوتی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سپیکر قومی اسمبلی اس اعلیٰ قانون ساز ادارے کا سب سے کم بیرونی ممالک کے دورے کرنے والے سپیکر ہیں۔

فنانس کمیٹی کو بتایا گیا کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے لیے مجموعی وفاقی بجٹ کا 0.001 فیصد مختص کیا گیا ہے جبکہ قومی اسمبلی 342 اراکین پر مشتمل ہے اور اس کی تین درجن سے زائد کمیٹیاں ہیں اور قومی اسمبلی کے عملے کی تعداد تقریبا 1200 افراد پر مشتمل ہے، اس بھاری بوجھ کے باوجود قومی اسمبلی نے کفایت شعاری مہم پر عمل کرتے ہوئے اپنے اخراجات میں کمی کی منفرد مثال قائم کی ہے جو انتہائی اہمیت کا حامل اقدام سمجھا جاتا ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال 21-2020 کے دوران قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے مختص بجٹ میں سے کمی کر کہ 1 ارب 57 کروڑ روپے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔