Live Updates

وزیراعظم کو ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے جاتے ہیں، شہبازگل

اگر کوئی تحفہ رکھنا ہو تو خزانے میں رقم جمع کرائی جاتی ہے، پی ٹی آئی حکومت میں50 فیصد جبکہ ماضی میں 15فیصد رقم جمع کروائی جاتی تھی، اب تحائف غائب بھی نہیں ہوتے۔ معاون خصوصی سیاسی امور کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 20 ستمبر 2021 20:20

وزیراعظم کو ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے جاتے ہیں، شہبازگل
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 ستمبر2021ء) معاون خصوصی سیاسی امور شہباز گل نے کہا ہےکہ وزیراعظم کو ملنے والے تحائف توشہ خانہ میں جمع کروائے جاتے ہیں، اگر کوئی تحفہ پاس رکھنا مقصود ہو تو پیسے خزانے میں جمع کروائے جاتے ہیں، ماضی میں 15 فیصد رقم جمع کرائی جاتی تھی، لیکن پی ٹی آئی حکومت میں 50 فیصد رقم جمع کروائی جاتی ہے، تحائف غائب بھی نہیں ہوتے۔

انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ مختلف ممالک جب ملکی سربراہ کو تحائف دیتے ہیں تو کوئی بھی ملک نشر نہیں کرنا چاہتا کہ ان کا تحفہ کتنے روپے کا ہے اور ان کے تحفے کا دوسرے ممالک کے تحائف سے موازنہ بھی برا سمجھا جاتا ہے۔ ہمارے کچھ برادر اسلامی ممالک تو اس بات کو شدید بدتمیزی سمجھتے ہیں۔ شہبازگل نے کہا کہ وزیراعظم کو ملنے والے تمام تحائف ملکی قوانین کے تحت توشہ خانہ میں جمع کروائے جاتے ہیں اور اگر کوئی تحفہ پاس رکھنا مقصود ہو تو قانون کے مطابق اس کے عوض پیسے خزانے میں جمع کروائے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماضی میں 15 فیصد تک پیسے جمع کروائے جاتے تھے۔ لیکن تحریک انصاف کی حکومت میں 50 فیصد رقم جمع کروائی جاتی ہے۔ اسی طرح ماضی کی طرح تحائف غائب نہیں ہوتے۔ واضح رہے حکومت نے وزیراعظم عمران خان کو بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات دینے سے انکارکرتے ہوئے انفارمیشن کمیشن کا حکم عدالت میں چیلنج کردیا۔وزیراعظم کو ملنے والے تحائف کی معلومات مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر اور ملکی وقار مجروح کر سکتی ہیں، کابینہ ڈویژن نے شہری کو وزیراعظم کے تحائف کی تفصیلات دینے کا انفارمیشن کمیشن کا حکم اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ، حکومت نے وزیراعظم عمران خان کو بیرون ممالک سے تحائف ملنے سے متعلق تفصیلات دینے سے انکار کردیا ہے۔

سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عتیق الرحمان صدیقی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے درخواست پر پاکستان انفارمیشن کمیشن اور شہری ابرارخالد کو نوٹس کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ وفاقی حکومت نے عمران خان کو بطور وزیراعظم ملنے والے تحائف کو کلاسیفائیڈ قرار دے دیا،کابینہ ڈویژن نے کہا سربراہان مملکت کے درمیان تحائف کا تبادلہ بین الریاستی تعلقات کاعکاس ہوتا ہے، ایسے تحائف کی تفصیل اجراء سے میڈیا ہائپ اور غیر ضروری خبریں پھیلیں گی۔

کابینہ ڈویژن نے مزید کہا کہ بے بنیاد خبریں پھیلنے سے مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر، ملکی وقار مجروح ہو گا۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماعت دو ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دی۔ دوسری جانب حزب اختلاف کی جماعت نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ حکومت نے وزیراعظم کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا ہے ، پی پی پی قیادت کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس چل رہا ہے ، یہاں ایک نہیں دو پاکستان ہیں۔

تحریک انصاف جوابدہی اور شفافیت سے کیوں ڈر رہی، دوسروں کی باری پر یہ انقلابی بن جاتے ہیں، کابینہ ڈویژن اب کہہ رہی کہ تحائف کی تفصیلات بتانے سے پاکستان کے ملکوں کے درمیان تعلقات متاثر ہونگے، حکومت نے گزشتہ سال ماضی کی حکومتوں کو بیرون ممالک دوروں کے دوران ملنے والے تحائف کی نیلامی کا فیصلہ کیا تھا، نیا پاکستان بنانے والے احتساب سے اتنا خوفزدہ کیوں ہیں ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات