صوبائی وزیر جام خان شورو کی ضلع گھوٹکی کے عوام کے مسائل کے فوری حل کیلئے، پارلیمانی سیکریٹری ندا کھوڑو کے ہمراہ سرکٹ ہائو س میں کھلی کچہری

گھوٹکی فیڈر پر ورلڈ بینک کے ویسپ پروگرام کے تحت ریگیولیٹر بنائے گئے تھے جن کے واٹر ماڈیول کا لیول اوپر ہے جس کی وجہ سے پانی بحران پیدا ہو رہاہے، جام شورو

منگل 21 ستمبر 2021 00:16

گھوٹکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2021ء) صوبائی وزیر برائے محکمہ آبپاشی جام خان شورو نے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایات پرپیرکو ضلع گھوٹکی کے عوام کے مسائل کے فوری حل کیلئے، پارلیمانی سیکریٹری ندا کھوڑو کے ہمراہ سرکٹ ہائو س گھوٹکی میں منعقد ہونے والی کھلی کچہری میں ضلع بھر سے آنے والے لوگوں کی مختلف محکموں کے متعلق شکایات سنے اور موقع پر ہی حکام کو فوری حل کیلئے احکامات جاری کیے۔

اس موقع پر ضلع صدر پی پی پی بابرخان لنڈ، جنرل سیکریٹری سکندر لاکھو، ڈپٹی کمشنر گھوٹکی محمد عثمان عبداللہ، ایس ایس پی عمر طفیل، صوبائی سیکرٹری آبپاشی سہیل احمد قریشی اور دیگر محکموں کے افسران بھی موجود ہے۔ صوبائی وزیر برائے محکمہ آبپاشی جام خان شورو نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایات پر ضلع گھوٹکی کے عوام کے مسائل سنے اور انکے فوری حل کیلئے متعلقہ افسران کو عوام کے مسائل کے حل کیلئے ہدایات بھی جاری کی۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کہا کہ ضلع گھوٹکی میں پانی بحران کے حوالے سے مختلف شکایات موصول ہوئی جن میں اکثر نرلی مائینر پر پانی بحران کے متعلق تھی جس کے تکنیکی مسائل کا جائزہ لینے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو کہ نرلی مائینر پر قائم واٹرکورس ماڈیول کا جائزہ لی گئی بعد میں کمیٹی کی سفارشات پر مسئلے کو حل کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر برائے محکمہ آبپاشی جام خان شورو نے کہا کہ گھوٹکی فیڈر پر ورلڈ بینک کے ویسپ پروگرام کے تحت ریگیولیٹر بنائے گئے تھے جن کے واٹر ماڈیول کا لیول اوپر ہے جس کی وجہ سے پانی بحران پیدا ہو رہا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آج کی کھلی کچہری میں میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی 18 ماہ سے بند تنخواہوں کے معاملے پر کمشنر سکھر اور ڈپٹی کمشنر گھوٹکی کو ہدایات جاری کی گئی ہے کہ وہ اس ضمن میں جاری انکوائری کو جلد از جلد مکمل کرکے سندہ ہائی کورٹ میں رپورٹ جمع کروائے تاکہ میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کی 18 ماہ سے رکی تنخواہیں قانون کے مطابق ریلیز کئے جائے۔

صوبائی وزیر نے میڈیا کو بتایا کہ ضلع گھوٹکی میں اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی کمی کی بھی بہت شکایت موصول ہوئی اور ضلع کے مختلف ہسپتالوں میں تقریبا 223 ڈاکٹرز کی آسامیاں خالی ہیں جس کیلئے آج کی کھلی کچہری کی توسط سے محکمہ صحت کو سفارش کی جائیگی کہ انکی سندہ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے تقرری کی جائے تاکہ ضلع گھوٹکی میں ڈاکٹرز کی کمی پر قابو پاکر گھوٹکی کی شہریوں کو بہتر علاج ومعالج کی سہولیات دی جاسکے۔

صوبائی وزیر برائے محکمہ آبپاشی جام خان شورو نے ایس ایس پی گھوٹکی ، محکمہ آبپاشی اور روینیو کے افسران کو سخت ہدایات کی کہ وہ محکمہ آبپاشی کے ایگزیکٹو انجینئرز سے رابطے میں رہ کر پانی چوری میں ملوث افراد کیخلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائے اور پانی چوری کی روک تھام کو یقینی بنائے۔ قبل ازیں صوبائی وزیر برائے محکمہ آبپاشی جام خان شورو نے محکمہ آبپاشی، صحت، تعلیم، ورکس اینڈ سروسز و دیگر محکموں پر لوگوں کی شکایات سننے ہوئے تمام متعلقہ افسران کو انکے فوری حل کیلئے ہدایات جاری کی۔