آر ائی یو جے دستور کے سیکرٹری اطلاعات مظفر بھٹی کی کراچی پریس کلب میںدستور گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالجبار خان سے ملاقات

منگل 21 ستمبر 2021 16:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2021ء) راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس دستور کے سیکرٹری اطلاعات مظفر بھٹی نے پیر کو کراچی پریس کلب میں دستور گروپ کے چیئرمین اور پی ایف یو جے دستور کے بانی ممبر ڈاکٹر عبدالجبار خان اور ڈپٹی چیئرمین محمد عارف خان سے طویل ملاقات کی،جس میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور کی غیر فعالیت ، الیکشن میں دو سالہ تاخیر ، یو جیز کے یونٹس کی بندش نئے یونٹس کے عدم قیام ، ملک بھر کے پریس کلبوں میں دستور کی عدم نمائندگی پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ۔

دستور گروپ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین نے مظفر بھٹی کی کراچی پریس کلب آمد کا خیر مقدم کیا اور دستور گروپ کے اغراض ومقاصد بتاتے ہوئے کہا کہ دستور گروپ کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے اندر رہتے ہوئے غیر سیاسی غیر جماعتی بنیادوں پر جمہوری انداز میں کام کر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دستور گروپ جنوری 2020 میں قائم ہوا جس نے فروری 2020 میں پہلی مرتبہ کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے الیکشن میں دستور پینل کے نام سے حصہ لیا تھا ۔

جس میں 1800 سو میں سے تقریبآ تین سو کل ووٹ ڈالے گئے ان میں سے دستور پینل کے ایک امیدوار نے سب سے زیادہ 142 ووٹ حاصل کئے تھے۔انہوں نے کہا کہ دستور گروپ اب کراچی پریس کلب کے الیکشن میں جرنلسٹس پینل کے نام سے حصہ لینے کی بھرپور تیاری کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دستور گروپ بلا تفریق و امتیاز تمام عامل صحافیوں کی ویلفیئر پر یقین رکھتا ہے اور آج کل کے بدترین معاشی حالات میں اسکی اشد ضرورت محسوس کرتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دستور گروپ صحافی تنظیموں اور پریس کلبوں پر کسی بھی مذہبی و سیاسی جماعت کے لیبل کو خلاف آئین و دستور سمجھتا ہے اور اسی لئیے وہ غیر سیاسی غیر جماعتی بنیادوں پر کام کر رہا ہے جس میں دستود گروپ کو عامل صحافیوں کا بھر پور تعاون حاصل ہے ۔آر آئی یو جے دستور کے سیکرٹری اطلاعات مظفر بھٹی نے دستور گروپ کے غیر سیاسی و غیر جماعتی نظریات کو سراہتے ہوئے عہد کیا کہ آر ائی یو جے دستور بھی غیر جماعتی غیر سیاسی بنیادوں پر کام کو فروغ دے گی ۔انہوں نے کہا کہ صحافی تنظیموں کو ہر قسم کے مذہبی و سیاسی جماعتوں کے لیبل سے بچتے ہوئے صرف عامل صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی بلا تفریق و امتیاز ویلفئیر کے کاموں کی طرف توجہ دینی چاہئیے