جوزپ بوریل اور مارس پینے کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ملاقات

خطے میں استحکام اور موجود چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہم خیال شراکت داروں کے درمیان مزید تعاون اور ہم آہنگی کی اب زیادہ ضرورت ہے، فریقین

منگل 21 ستمبر 2021 16:59

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2021ء) یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل اور آسٹریلیا کی وزیر خارجہ مارس پینے کے درمیان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائنز پر ملاقات ہوئی جس میں آکس معاہدے کے تناظر میں تازہ ترین پیش رفت کے ساتھ ساتھ یورپین یونین اور آسٹریلیا کے تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے مطابق یورپین اعلیٰ نمائندے نے آسٹریلیا کی وزیر خارجہ کے ساتھ امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا کی جانب سے سیکیورٹی شراکت داری کے حالیہ اعلان اور فرانس کے ساتھ آبدوز کے معاہدے کی منسوخی پر تبادلہ خیال کیا۔

یورپین خارجہ امور کے سربراہ نے اس موقع پر دونوں فریقین کے درمیان مشاورت کی کمی کے بارے میں دریافت کرنے کے بعد اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اس معاہدے میں یورپ شامل نہیں، جس کی بحرالکاہل میں مظبوط موجودگی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خطے میں استحکام اور موجود چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہم خیال شراکت داروں کے درمیان مزید تعاون اور ہم آہنگی کی اب زیادہ ضرورت ہے۔

جوزپ بوریل نے آسٹریلوی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا کہ یورپین یونین اپنے رکن ممالک کے ساتھ اس معاہدے کے اثرات پر غور کرے گا۔یورپین خارجہ امور کے سربراہ نے اس دوران انڈو پیسیفک میں اسٹریٹیجک ماحول اور خطے میں تعاون کے لیے یورپین یونین کی حالیہ حکمت عملی کی مطابقت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری جانب سے انڈو پیسیفک کے لیے حکمت عملی پیش کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ یورپین یونین خطے سے نہ صرف منسلک ہے بلکہ خطے میں شراکت داروں کے ساتھ تعاون میں اضافے کے لیے ٹھوس اقدامات بھی کر رہی ہے۔آخر میں دونوں فریقین نے باہمی تعلقات پر رابطے میں رہنے اور حالیہ واقعات سے پیدا ہونے والے چیلنجز پر قابو پانے کے لیے کام کرنے پر اتفاق کیا۔