جرمنی‘ فیس ماسک کے معاملے پر گیس اسٹیشن کے ملازم کا قتل

ملازم نے خریدار کو ماسک پہننے کو کہا جس پر تلخ کلامی ہو گئی جس پر نوجوان کو قتل کر دیاگیا

بدھ 22 ستمبر 2021 12:49

جرمنی‘ فیس ماسک کے معاملے پر گیس اسٹیشن کے ملازم کا قتل
برلن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2021ء) ایک پٹرول اسٹیشن کے ملازم کی طرف سے ایک گاہک کو چہرے کا ماسک پہننے کا کہنے پر اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ حملہ آور نے پولیس کو بتایا کہ وہ کورونا وبا کی وجہ سے دباؤ میں تھا اور حفاظتی اقدامات پر یقین نہیں رکھتا۔جرمن پولیس کے مطابق صوبہ رائن لینڈ پلاٹینیٹ کے شہر ایدار اوبرشٹائن کے ایک پٹرول پمپ پر کام کرنے والا ورکر کووڈ 19 کے حوالے سے حفاظتی اقدمات پر تنازعے کے نتیجے میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

پولیس کے مطابق ایک49 سالہ شخص پر شبہ ہے کہ اس نے گیس اسٹیشن کے ملازم کو گولی مار کر ہلاک کیا۔ایک شخص کچھ خریدنے کے لیے ایک پٹرول پمپ سے ملحقہ دکان میں ماسک پہنے بغیر داخلہ ہوا جس پر اس پمپ کے 20 سالہ ملازم نے اسے کورونا کی پابندیوں پر عمل کرنے اور ماسک پہننے کو کہا۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق دونوں میں اس پر بحث ہوگئی جس کے بعد بغیر ماسک پہنے مذکورہ شخص وہاں سے باہر چلا گیا۔

تاہم پولیس کے مطابق قریب ایک گھنٹے بعد یہ شخص دوبارہ وہاں پہنچا۔ اس مرتبہ اس نے ماسک تو پہن رکھا تھا مگر اندر پہنچ کر اس نے اس ماسک کو چہرے سے اتار دیا جس کے بعد دونوں کے درمیان ایک بار پھر بحث شروع ہو گئی اور مشتبہ شخص نے اپنی جیب میں چھپائے ہوئے ریوالور کو نکال کر اس نوجوان ملازم پر گولی چلا دی۔سینیئر پبلک پراسیکیوٹر کائی فوہرمان نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا کہ 20 سالہ یہ ملازم سر میں گولی لگنے کے سبب موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ مشتبہ شخص کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ پیدل ہی وہاں سے فرار ہو گیا۔