کراچی میں ایک متنازعہ پولیس افسر پُر اسرار طور پر لا پتہ

سادہ لباس میں ملبوس افراد انہیں اپنے ہمراہ لے گئے۔ پولیس افسر کے اہل خانہ کا دعویٰ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 22 ستمبر 2021 13:57

کراچی میں ایک متنازعہ پولیس افسر پُر اسرار طور پر لا پتہ
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 ستمبر 2021ء) : شہر قائد کے ایک متنازعہ پولیس افسر کے پُر اسرار طور پر لا پتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سچل تھانے کے سابق ایس ایچ او انسپکٹر ہارون کورائی پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئے ۔ پولیس افسر کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ سادہ لباس میں ملبوس افراد انہیں اپنے ہمراہ لے گئے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ پولیس افسر کے پُر اسرار طور پر غائب ہونے کا واقعہ منگل کی شب تقریباً 9 بجے پیش آیا لیکن اہل خانہ نے پولیس کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب تقریباً ڈھائی بجے مطلع کیا۔

پولیس نے واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ہارون کورائی کو حال ہی میں معطل کیا گیا تھا جبکہ ان کے خلاف کئی تحقیقات بھی جاری تھیں اور وہ انتہائی متنازع کردار کے حامل ہیں۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق سندھ پولیس کے بااثر افسران میں شمار ہونے والے اور انتہائی متنازع کردار کے حامل سچل تھانے کے سابق ایس ایچ او انسپکٹر ہارون کورائی سچل کے ہی علاقے میں قائم سعدی ٹائون کے رہائشی ہیں ، ان کے بیٹے عامر نے دعویٰ کیا ہے کہ کچھ گاڑیاں پولیس موبائلوں کے ہمراہ آئیں جن میں سادہ لباس افراد سوار تھے اور وہ لوگ ان کے والد ہارون کورائی کو اپنے ہمراہ لے گئے ۔

ان کے بیٹے عامر نے پولیس مددگار ہیلپ لائن ون فائیو پر ٹیلی فون کال کی اور بتایا کہ ان کے والد کو نامعلوم افراد لے گئے ، ون فائیو کی اطلاع پر ایس ایچ او اور دیگر پولیس افسران ان کے گھر گئے اور واقعے سے متعلق تفصیلات حاصل کیں ، ایک سوال کے جواب میں اورنگ زیب خٹک نے بتایا کہ رات نو بجے سے اور ڈھائی بجے تک پولیس کو مطلع نہ کرنے پر اہل خانہ نے بتایا کہ وہ انتظار کررہے تھے کہ شاید ان کے والد واپس آجائیں لیکن جب وہ واپس نہیں آئے تو پولیس حکام کو آگاہ کیا گیا۔

ایکسپریس ٹربیون کے مطابق ہارون کورائی کراچی پولیس کے ان چند افسران میں سے ہیں جو کہ انتہائی متنازع کردار کے حامل ہیں لیکن بااثر ہونے کی بنیاد پر وہ اپنے خلاف نہ صرف تحقیقات رکوانے میں کامیاب ہوجاتے تھے بلکہ بطور ایس ایچ او پوسٹنگ بھی حاصل کرلیا کرتے تھے ، انہیں چند روز قبل ہی ایس ایچ او سچل کے عہدے سے ہٹا کر معطل کیا گیا تھا ، ان کے خلاف کئی تحقیقات جاری تھیں ، ان پر ٹارچر سیل میں شہریوں کو تشدد کرنے ، زمینوں پر قبضے اور منشیات فروشی سمیت دیگر کئی سنگین جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں ۔

گذشتہ ماہ ہارون کورائی نے مبینہ طور پر دو خواتین کے گھر پر چھاپہ مار کر 47 لاکھ روپے کی ڈکیتی کی تھی، اور خواتین کے خلاف منشیات فروشی کا جھوٹا مقدمہ درج کرکے جیل بھجوادیا تھا، جس پر انہیں عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔ ہارون کورائی سچل تھانے کے علاوہ پی آئی بی کالونی ، لانڈھی اور اسٹیل ٹائون سمیت کئی تھانوں میں بطور ایس ایچ او تعینات رہ چکے ہیں۔