سعودی عرب میں مسجد بنانے کے وعدے پر قاتل کو معافی مل گئی

لواحقین نے قاتل کو اس شرط پر معاف کیا کہ وہ ڈیڑھ سال کے دوران طائف میں مقتول کے نام سے ایک مسجد تعمیر کرکے گا اور اسے مکمل کرنے کے بعد وزارت مذہبی امور کے حوالے کردے گا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 22 ستمبر 2021 16:43

سعودی عرب میں مسجد بنانے کے وعدے پر قاتل کو معافی مل گئی
طائف ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 22 ستمبر 2021ء ) سعودی عرب میں مسجد بنانے کا وعدہ کرنے پر قاتل کو معافی مل گئی۔ سعودی میڈیا کے مطابق طائف کی ایک فوج داری عدالت کی جانب سے ایک قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مقتول کے لواحقین کی طرف سے قاتل کو معاف کرنے کی درخواست منظور کرلی ، جس میں مقتول کے لواحقین نے قاتل کی معافی کے لیے یہ شرط رکھی کہ وہ ڈیڑھ سال کے عرصہ کے دوران طائف میں مقتول کے نام سے ایک مسجد تعمیر کروائے گا اور اسے مکمل کرنے کے بعد وزارت مذہبی امور کے حوالے کردے گا۔

معلوم ہوا ہے کہ عدالت نے مقتول کے لواحقین کی طرف سے قاتل کو کسی زر تلافی یا دیت کے بغیر ہی معاف کردیا جب کہ قاتل کی جلد رہائی کے لیے مقتول کے والد خود عدالت میں پیش ہوئے جہاں فریقین کے درمیان معاہدہ عدالت کی نگرانی میں طے پا گیا جب کہ معافی ملنے کے بعد قاتل کی جانب سے مقتول کے لواحقین اور عدالت کا شکریہ بھی ادا کیا گیا۔

(جاری ہے)

دوسری طرف سعودی عرب میں خاتون کو قتل کرکے لاش جلانے والے غیرملکی کو سزائے موت دے دی گئی ، مملکت میں مقیم غیرملکی خاتون کے قتل کیس میں مصری شہری کو مدینہ منورہ ریجن میں سزائے موت دی گئی ، اس ضمن میں سعودی عرب کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مصر کے شہری عصام محمد ہلال علی نے غیر قانونی طور پر سعودی عرب میں مقیم ایک غیر ملکی خاتون عائشہ مصطفی محمد البرناوی کو قتل کرنے کے بعد واردات چھپانے کے لیے اس کی لاش کو جلا ڈالا تاہم سیکیورٹی فورس نے مصری شہری کو تلاش کرکے گرفتار کیا اور تفتیش کا عمل مکمل کیے جانے کے بعد اس پر فرد جرم عائد کی گئی ، مذکورہ شخص کو فوجداری عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس پر قتل کا الزام ثابت ہوجانے پر مصر کے شہری کو موت کی سزا دی گئی ، اپیل کورٹ اور بعد ازاں مملکت کی سپریم کورٹ نے بھی فوجداری عدالت کے فیصلے کی توثیق جس کے بعد عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کا شاہی فرمان جاری ہوا اور فیصلے پر عملدرآمد کردیا گیا۔