خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے زیر اہتمام عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے ورلڈ پیشنٹ سیفٹی ڈے منایا گیا

بدھ 22 ستمبر 2021 18:32

پشاور۔22ستمبر  (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 ستمبر2021ء) :خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور   کے زیر اہتمام عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے ورلڈ پیشنٹ سیفٹی ڈے منایا گیا۔ اس دن کو منانے کا مقصد صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مریضوں کی فلاح وبہتری کے لیئے مل کر کام کرنے کے لیئے تیار کرنا ہے۔یاد رہے کہ مریضوں کی حفاظت کا عالمی دن منانے کا فیصلہ ورلڈ ہیلتھ اسمبلی نے 2019 میں ایک قرارداد کے ذریعے منانے کا اعلان کیا تھا تب سے یہ دن دنیابھر میں ہر سال باقاعدگی سے منایا جاتا ہے۔

اس دن کو منانے کا مقصد مریضوں کی حفاظت کے بارے میں عالمی تفہیم کو بڑھانا، صحت کی دیکھ بھال کی حفاظت میں عوامی شمولیت کو بڑھانا، اور صحت کی دیکھ بھال میں ہونے والے ممکنہ نقصان کو روکنے اور کم کرنے کے لیے عالمی سطح پر اقدامات اٹھانا ہے۔

(جاری ہے)

اس سال یہ دن ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی حفاظت کی اہمیت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے منایاجارہا ہے۔ اس سلسلے میں کے ایم یو فیکلٹی آف پبلک ہیلتھ اور سوشل سائنسز نے عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے کے ایم یو کے ملٹی پرپز ہال میں ایک سیمینار کا اہتمام کیا جس میں وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق ،بریگیڈ (ر)ناصر رفیق احمد، ممبر ایگزامینیشن بورڈپاکستان میڈیکل کمیشن اسلام آباد، رجسٹرار کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر سلیم گنڈا پور، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر عدنان تاج، ڈاکٹر مظہر خان ٹیکنیکل آفیسر ایم این سی ایچ ڈبلیو ایچ او،ڈاکٹر صاحب گل ڈائریکٹر ایم این سی ایچ خیبر پختونخوا،ڈاکٹر انیسہ آفریدی ڈائریکٹر ایم این سی ایچ ضم شدہ اضلاع اورڈاکٹر جلیل خان کے علاوہ تمام تدریسی ہسپتالوں کے ڈائریکٹرز ،سیفٹی ٹیم کے ارکان اور فوکل پرسنز نے شرکت کی۔

اس تقریب کے انعقاد کا مقصد صحت کی دیکھ بھال میں مریضوں کی حفاظت کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور عوامی شمولیت کو بڑھانے کے لیے عوامی سطح پر شعور اور آگہی پیدا کرنا تھا۔مقررین اور پینلسٹ نے زچگی اور نومولود بچوںکی دیکھ بھال میں حفاظت کو ترجیح اور اس پر توجہ دینے کی ضرورت پر بات کی، خاص طور پر بچے کی پیدائش کے وقت جب زیادہ نقصان ہوتا ہے۔

انہوں نے کووڈ کی وجہ سے صحت کی خدمات میں خلل کے تناظر میں مریضوں کی حفاظت کی اہمیت پربھی زور دیاجس نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔کے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے اپنے اختتامی کلمات میں یقین دلایا کہ ان کی فیکلٹی اور انسٹی ٹیوٹ ڈبلیو ایچ او کے وضع کردہ معیارات کے مطابق کے پی کے ہیلتھ کیئر ورکرز کی صلاحیت بڑھانے میں فعال کرداراداکریں گے اور مریضوں کے اطمینان کے مطابق ان کے علاج اور حفاظت کو یقینی بنائیں گے۔