موجودہ حکومت مہنگائی وقرضوں بڑھانے کیلئے مسلط کی گئی ہے ،لیاقت بلوچ

بلوچستان کے عوام کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے سی پیک سے سب سے زیادہ بلوچستان کے عوام فائدہ ملنا چاہیے ،نائب امیر جماعت اسلامی

بدھ 22 ستمبر 2021 23:46

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2021ء) نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہاکہ موجودہ حکومت مہنگائی وقرضوں بڑھانے کیلئے مسلط کی گئی ہے ۔بلوچستان کے عوام کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے سی پیک سے سب سے زیادہ بلوچستان کے عوام فائدہ ملنا چاہیے ۔افغانستان میں پرامن اسلامی حکومت افغان عوام اور ہمسائیہ ممالک کے مفاد میں ہے ۔

بدقسمتی وبدعنوانی وحکومتی بے حسی وغفلت کی وجہ سے عوام کے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے ۔ بجلی، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے کاروبارمہنگائی بے روزگاری کی وجہ سے نظام زندگی ٹھپ ہوگئے ہیں۔ حکومت سب ٹھیک ،عوام متاثر نہیں ہوں گے اب آسانی آرہی ہے کی رٹ لگانا چھوڑ دیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے کوئٹہ میں عوامی وفود وعصرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ،زاہدا ختر بلوچ ،میر محمد عاصم سنجرانی ،حافظ نور علی ،مولانا عبدالحمیدمنصوری ،مولانا محمد عارف دمڑ،محمد فاروق مہمند،صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالولی خان شاکر بھی موجود تھے ۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ حکومت صرف وعدے ،کل کی بہتر نوید سنانے رہے ہیں مدینہ کے اسلامی کے نام پر ملک پر مہنگائی ،بدعنوانی مسلط کی گئی ہے ہر طرف اندھیر نگری ،مثبت تبدیلی کا دوردور تک پتہ نہیں ۔مدینہ کے اسلامی ریاست کا صرف نام لیا جارہاہے عملاًحکومتی اقدامات اس کے بالکل برعکس ہے سرمایہ کاروں کا سرمایہ ڈوب رہا ہے، گردشی قرضہ مسلسل بڑھتا جارہا ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 12 ارب ڈالر سے بڑھ کر 17 ارب ڈالر ہوگیا ہے۔

حکومت اقتصادی محاذ پر مکمل ناکام ہے اور اب تو عوام چیخیں مارنے اور آنسو بہانے کی پوزیشن میں بھی نہیں رہے۔ اقتصادی بحران پورے ریاستی نظام کے لیے خطرناک پوزیشن اختیار کررہا ہے۔ بے روزگاری کی شرح 9 فیصد سے بھی بڑھ گئی ہے۔ جماعتِ اسلامی آزادی صحافت اور ذمہ دار صحافت کے اصولوں پر قائم ہے۔ پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مجوزہ قانون کو میڈیا مالکان، صحافتی برادری اور میڈیا ورکرز نے مسترد کردیا ہے۔

تحریکِ انصاف کی حکومت مسلسل اپنا امیج عوام دشمن، میڈیا دشمن اور غریب دشمن بنارہی ہے۔ قومی سلامتی، جمہوریت، پارلیمانی استحکام کے لیے آزاد میڈیا اور آئین کے دائروں میں اظہار رائے کی آزادی کا ہونا بہت ضروری ہے۔ حکومت مجوزہ مسودہ قانون - پی ایم ڈی اے ختم کرنے کا اعلان کرے اور میڈیا کو درپیش بحرانوں اور مسائل پر صحافتی تنظیموں سے مذاکرات کرے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ 74 سال سے قیامِ پاکستان کے مقاصد سے انحراف، آئین، جمہوری اور پارلیمانی عمل کو غیر مؤثر بنانے، عوام کے ووٹ کے ذریعے حکومت بنانے کے عمل پر دھاندلی زدہ انجینیئرڈ نتائج کی وجہ سے قومی شیرازہ بکھر گیا ہے۔ قومی وحدت اور استحکام کے لیے شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات ہی واحد علاج ہے۔ حکومت ای وی ایم پر بھونڈی سیاست کی بجائے انتخابی اصلاحات کے لیے قومی اتفاقِ رائے پیدا کرے۔