گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں محصولات میں41 فیصد اضافہ ہوگیا

رواں مالی سال پہلے 2 ماہ میں 850 ارب ٹیکس اکٹھا کرلیا جبکہ ریونیو ہدف 690 ارب روپے تھا، محصولات میں اضافے سے ٹیکس نظام میں بہتری آئی ہے۔ چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 22 ستمبر 2021 21:26

گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں محصولات میں41 فیصد اضافہ ہوگیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 ستمبر2021ء) چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد نے کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں محصولات میں41 فیصد اضافہ ہوگیا ہے، محصولات میں اضافے سے ٹیکس نظام میں بہتری آئی ہے، صدارتی آرڈیننس سے ٹیکس اکٹھا کرنے میں مزید بہتری آئے گی۔ تفصیلات کے مطابق فیض اللہ کموکا کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اشیائے خودونوش کی قیمتوں اور عوام کو مہنگائی میں ریلیف دینے سے متعلق کمیٹی کو آگاہ کیا گیا۔

اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق نے بھی ٹیکس وصولیوں سے متعلق بریفنگ دی۔ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بتایا کہ محصولات میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 41 فیصد اضافہ ہوا ہے، مالی سال21۔

(جاری ہے)

2020 میں 4734 ارب محصولات اکٹھے کیے، رواں مالی سال پہلے 2 ماہ میں 850 ارب ٹیکس اکٹھا کرلیا جبکہ ریونیو ہدف 690 ارب روپے تھا۔ 323 ارب روپے سے زائد کے انکم ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی باقی ہے، 181 ارب روپے سیلزٹیکس ریفنڈزصنعتوں کی پیداوارمیں اضافے کے لیے جاری کیے۔

اجلاس میں وزیرخزانہ شوکت ترین نے بتایا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، سی پی آئی 9 سے گر نیچے 8 فیصد پر آگئی ہے، گھی کی عالمی قیمتوں میں 50 فیصد فرق آیا جس کو ہم نے 30 فیصد پر رکھا، گندم کی قیمتوں میں بھی ساڑھے 13 فیصد اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام کو اشیائے خوردونوش پر براہ راست سبسڈی دیں گے،گھی پر سبسڈی دیں اور درآمدی گھی کی اضافی قیمتوں کابوجھ حکومت اٹھائے گی،چار کروڑ لوگوں کو مہنگائی میں ریلیف دینے کیلئے مہنگی اشیائے خوردونوش پر کیش سبسڈی دیں گے، نچلے طبقات کی آمدنی میں کمی ہوئی ہے، تیل کی قیمتیں بڑھنے اور گاڑیوں کی درآمد سے ڈالر مہنگا ہوا ہے، ڈالر افغانستان جارہا ہے، تاثر منفی ہونے سے ایکسپورٹرز پیسا باہر رکھنا شروع کردیتے ہیں۔

شوکت ترین نے کہا کہ مڈل مین اشیاء ضروریہ میں تین سے چار فیصد پیسا بنا رہا ہے، اشیائے خوردونوش کی کارٹلائزیشن پرسی سی پی ایکشن لے گا، مہنگائی کو قابو میں لانے کیلئے فوڈ کنٹرول انسپکٹرز کا نظام بحال کیا جائے گا۔