اسپین کی پاکستانی کمیونٹی کورونا ایس اوپیزپر عمل درآمد کو یقینی بنائے.علی رشید بٹ

کسی بھی ہیلتھ سنٹر میں داخلے کہ لئیے ماسک اور دوسری احتیاطی تدابیر لازم ہیں‘ حکومتی ملازمین کام پر واپس آچکے مگر ابھی تک غیر ملکیوں کہ دفاتر، ٹریفک، سوشل سروس کہ دفاتر وغیرہ عوام کہ لئیے پوری طرح سے نہیں کھل سکے.پاکستانی نژاد امیدوار پارلیمان کی ”اردوپوائنٹ“سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 23 ستمبر 2021 15:44

اسپین کی پاکستانی کمیونٹی کورونا ایس اوپیزپر عمل درآمد کو یقینی بنائے.علی ..
بارسلونا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-عامرعلی عاصم سے۔23 ستمبر ۔2021 ) اسپین کے صوبہ کتالونیا سے پارلیمنٹ کے امیدوار اور بارسلونا میں پاکستانی کمیونٹی کی معروف کاروباری وسماجی شخصیت علی رشید بٹ نے کیمونٹی کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے وضح کردہ کورونا ایس اوپیزپر عمل درآمد کو یقینی بنائیں.

(جاری ہے)

”اردوپوائنٹ“سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ بغیر ماسک کہ زندگی انجوائے کر سکتے ہیں، مگر کسی بھی ہیلتھ سنٹر میں داخلے کہ لئیے ماسک اور دوسری احتیاطی تدابیر لازم ہیں انہوں نے کہا کہ کلب صبح 4 سے 6بجے تک کھلے رہ سکتے ہیں جبکہ چند صوبوں میںتمام سینما ‘اور تھیٹرز سو فیصد بھرے جاسکتے ہیں مگر یورنیورسٹیز کی کلاسیں آن لائین ہو رہی ہیں اور آن لائین کلاسوں میں بچے کتنی توجہ سے بیٹھتے ہیں وہ ہم جانتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ کم و بیش تمام حکومتی ملازمین کام پر واپس آچکے مگر ابھی تک غیر ملکیوں کہ دفاتر، ٹریفک، سوشل سروس کہ دفاتر وغیرہ عوام کہ لئیے پوری طرح سے نہیں کھل رہے انہوں نے کہا کہ ایک بچہ صبح سکول جانے سے پہلے اپنی ماں یا باپ کہ ساتھ کسی بھی ریسٹورنٹ کہ تیراسے جس کو سو فیصد بھرا جا سکتا ہے یا اندرونی حصہ جس کو75فیصد بھرا جا سکتا ہے پر بیٹھ کر ناشتہ کر سکتا ہے.

انہوں نے بتایا کہ بے شمار اور لوگوں کہ درمیان بغیر ماسک کہ اور جب سکول کہ دروازے پر جاتا ہے تو بے شمار بچوں اور انکے ماں باپ وہاں ساتھ ساتھ کھڑے ہیں مگر جونہی سکول کا دروازہ کراس کر کہ اندر جائے گا تو اس کی دنیا تبدیل ہو جائے گی وہ اپنے دوستوں کہ ساتھ کھڑا نہیں ہوپائے گا ماسک لازم لگانا ہوگا لائین میں لگ کر باری باری اس بلبلے نما کلاس میں داخل ہوگا جبکہ چند منٹ پہلے وہ اس سے بھی زیادہ لوگوں کہ ساتھ بغیر ماسک کہ تھا.

انہوں نے کہاکہ یہ ہمیں غیرمعمولی صورت حال کا سامنا ہے جو عوام سمجھ پارہی اور نہ ہی حکومت انہوں نے کہا حکومت کو علم نہیں کہ کس طرح سے ان معاملات کو بہتری کی طرف لے جایا جائے. واضح رہے کہ اسپین کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ہونے والے ملکوں کی فہرست میں شامل رہا ہے جہاں86ہزار سے زائداموات ہوچکی ہیں جبکہ 4اعشاریہ94ملین کیس رپورٹ ہوئے ہیں اسپین ان ملکوں میں شامل جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہوں نے اس وقت لاک ڈاﺅن کا فیصلہ کیا جب وائرس ان ملکوں میں پھیل چکا تھا .

تاہم اب حالات بہتر ہونے کے بعد یورپ اور دیگر سکیینڈنیوین ملکوں کی طرح اسپین میں بھی مرحلہ وار پابندیوں کا خاتمہ کیا جارہا ہے اور کاروباری سرگرمیاں اور معمولات زندگی بحال ہورہے ہیں. ہسپانوی حکومت نے کورونا کے ساتھ معیشت کے مسائل پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاﺅن میں نرمیاں کی ہے اور تعمیراتی اور پیداواری صنعت سے متعلق افراد کو کام پر جانے کی اجات دی گئی ہے اس کے علاوہ صفائی، سیکیورٹی اور ٹیلی کام کے شعبوں کے ملازمین بھی کام پر لوٹ آئے تاہم ان سب کو مکمل احتیاط اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے خیال رہے کہ ان ممالک میں اشیائے خور و نوش اور میڈیکل اسٹورز کو لاک ڈاﺅن کے دوران بھی کھلا رکھنے کی اجازت تھی .