مقبوضہ جموںوکشمیر : بھارتی فوجیوںکے ہاتھوں4کشمیری نوجوان شہید

کشمیری ملازمین کی برطرفی کے پیچھے گہری سازش کارفرما ہے ، حریت کانفرنس

جمعرات 23 ستمبر 2021 18:49

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میںبھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران بارہمولہ اورشوپیاں کے اضلاع میں چار کشمیری نوجوانوںکو شہید کردیا ۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فو جیوںنے تین نوجوانوں کو ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کیاجبکہ ایک نوجوان کو شوپیان کے علاقے چھترا گام میں شہید کیاگیا۔

فوجیوںنے جنوبی کشمیر کے علاقوں کوکرناگ او حانجی پورہ کا بھی محاصرہ کر کے تلاشی کی کارروائی کی ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں مودی حکومت کی طرف سے جھوٹے اور من گھڑت الزامات پرکشمیری ملازمین کی ان کی ملازمتوں سے برطرفی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اس اقدام کا مقصد ہندتوا نظریہ سے وابستہ غیر کشمیری ہندوئوں کو جموں وکشمیرمیں نوکریاں دینے کی راہ ہموار کرنا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کشمیری ملازمین کی برطرفی کایہ اقدام مقامی لوگوں کے خلاف بھارت کی انتقامی اور ظالمانہ پالیسیوںکے علاوہ مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنے کے عمل کا حصہ ہے ۔حریت ترجمان نے خبردار کیاکہ کشمیری سماج کے تمام حصوںکو دیوار سے لگانا جنوبی ایشیاء کے خطے میں امن کیلئے نیک شگون نہیں ہو گا۔ حریت رہنمائوں بلال احمد صدیقی ، خواجہ فردوس اور جموں وکشمیر پیپلز لیگ نے اپنے بیانات میں کہاہے کہ جموںوکشمیر پر بھارت کے غاصبانہ تسلط نے مقبوضہ علاقے کو دنیا کے خطرناک ترین مقام میںتبدیل کردیا ہے۔

ضلع کپواڑہ کے علاقے کیرن میں بھارتی فوج کے ایک اہلکار نے اپنی سروس رائفل سے گولی مار کر خود کشی کر لی ، جس سے مقبوضہ علاقے میں جنوری 2007سے خود کشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 513ہو گئی۔شالوں کے کاروبار سے وابستہ ایک کشمیری نوجوان بھارتی پنجاب کے شہر موگا میں پراسرار طورپرمردہ حالت میںپایا گیاہے۔ دریں اثناء جبری نظربندیوں کے بارے میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں مودی حکومت کی طرف سے متنازعہ قانون شہریت کے خلاف احتجاج کرنے والی کارکن صفورہ زرگر کی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت گرفتاری کو جبری قراردیا ہے۔

امریکہ نے انڈیااوربحرالکاہل کے خطے میں آسٹریلیا اور برطانیہ کے ساتھ حال ہی میں قائم کئے گئے سیکورٹی پارٹنرشپ گروپ میں بھارت کو شامل کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔ اس گروپ کا اعلان امریکی صدر جو بائیڈن ، آسٹریلوی وزیر اعظم سکاٹ موریسن اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے 15ستمبر کوکیا تھا ۔ سہ فریقی سیکورٹی اتحاد کے تحت آسٹریلیا کو جوہری آبدوز کا بیڑا فراہم کیاجائے گا۔ گروپ میں شامل نہ کئے جانے کی وجہ سے بھارت جوہری آبدوز کے حصول سے محروم رہے گا ۔ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے فضائی آلودگی کے بارے جاری کئے گئے نئے رہنما اصولوں کے مطابق پورے بھارت کو سال کے بیشتر حصے میں آلودہ مقامات کی فہرست میں رکھا جائے گا ۔