لاہور، بطور پٹواری کام کرنے والے سرکاری ملازم نےکروڑوں روپے کے اثاثے بنا لیے

جرم ثابت ہونے پر عدالت نےملزم کو 3سال قید اور ساڑھے 3 کروڑ سے زائد جرمانے کی سزا سنا دی ، ذرائع

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری جمعرات 23 ستمبر 2021 19:44

لاہور، بطور پٹواری کام کرنے والے سرکاری ملازم نےکروڑوں روپے کے اثاثے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 23ستمبر 2021) گریڈ 5 پر بطور پٹواری کام کرنے والے سرکاری ملازم نےکرپشن کی مد میں کروڑوں روپے کے اثاثے بنا لیے، جرم ثابت ہونے پر عدالت نےملزم کو 3سال قید اور ساڑھے 3 کروڑ سے زائد جرمانے کی سزا سنا دی ۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پٹواری محمد نوید کو مجرم قرار دیتے ہوئے تین سال قید اور تین کروڑ 64 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی ۔

احتساب عدالت کے جج اسد علی نے نیب ریفرنس پر فیصلہ سنایا ۔نیب کے مطابق مجرم ریونیو ڈیپارٹمنٹ میں گریڈ 5 پر بطور پٹواری تعینات تھا،مجرم پر کرپشن کی مد میں کروڑوں روپے وصول کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ نیب لاہور نے ملزم کیخلاف ایک سال کے دورانیہ میں تحقیقات مکمل کرتے ہوئے 2017 میں کرپشن ریفرنس دائر کیا تھا، دوران تحقیقات ملزم کی مارچ 2017 کو گرفتاری پر عملدرآمد بھی کیا گیا۔

(جاری ہے)

ملزم پٹواری نوید کی گرفتاری سے تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے میں مدد ملی۔واضح رہے کہ گزشتہ برس قومی احتساب بیورو یعنی نیب نے محکمہ ایکسائز کے ایک سابق انسپکٹر کے گھر سے کروڑوں روپے کیش اور پرائز بانڈ کی صورت میں برآمد کیے تھے۔نیب لاہور کے ترجمان ذیشان انور نے بتایا کہ ملزم کے گھر سے چھاپے کے دوران 33 کروڑ روپے کیش اور پرائز بانڈ کی صورت میں برآمد کیے گئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق گذشتہ ایک سال سے نیب لاہور محکمہ ایکسائز کے گریڈ 16 کے ریٹائرڈ انسپکٹر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کر رہا تھا۔انھوں نے بتایا کہ ان کی ٹیم تو ملزم کو ’آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کرنے ان کے گھر گئی تھی اور اس وقت اندازہ نہیں تھا کہ گھر سے اتنی بڑی ریکوری ہو جائے گی۔ترجمان کے مطابق جب گھر کی تلاشی لی گئی تو درازوں سے بھاری مقدار میں کرنسی اور پرائز بانڈ برآمد ہوئے جنھیں قبضے میں لے کر ملزم کو موقع سے ہی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق اب تک کی تحقیقات کے نتیجے میں یہ بات بھی سامنے آچکی ہے کہ ملزم نے 2018 کی ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مبینہ طور پر اپنے کروڑوں روپے کے کالے دھن کو بھی سفید کیا تھا حالانکہ اس وقت وہ سرکاری ملازم ہوتے ہوئے اس کے اہل نہیں تھے۔نیب ترجمان کے مطابق ملزم کے بینک اکاؤنٹس میں 2013 سے 2017 تک 22 کروڑ روپے سے زائد کا سرمایہ بیرون ملک سے منتقل ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں جن کے ذرائع ملزم تاحال ثابت نہیں کرسکا ہے۔