کمر توڑ مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف کراچی میں 100 سے زائد مقامات پر مظاہرے

حکمران جاگیرداروں ،وڈیروں اور چینی و آٹا مافیا سے ٹیکس وصول نہیں کرسکتے ،ْمظاہروں میں شہریوں کا حکومت کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار اورنعرے حکمران جماعتیں مہنگائی و بے روزگائی کے خلاف تماشائی بنی ہوئی ہیں ،حافظ نعیم الرحمن کا مسجد بیت المکرم مسجد گلشن اقبال پر مرکزی مظاہرے سے خطاب

جمعہ 24 ستمبر 2021 22:59

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2021ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر ملک میں کمر توڑ مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک کے سلسلے میں 100سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہوئے جب کہ مرکزی مظاہرہ مسجد بیت المکرم ،گلشن اقبال کے سامنے ہوا جس سے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کیا۔

اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے ڈپٹی سکریٹری یونس بارائی اور ضلع شرقی کے سکریٹری ڈاکٹر فواد بھی موجود تھے۔مظاہروں میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جماعت اسلامی ضلع غربی میں 25،ضلع کیماڑی میں 25،ضلع ائرپورٹ 14،ضلع وسطی گلبرگ میں 7،ضلع ملیرمیں 8،ضلع وسطی میں 9،ضلع شمالی میں7،ضلع جنوبی میں 15،ضلع قائدین میں 8،ضلع کورنگی میں 12اورضلع شرقی سمیت 100سے زائدمقامات پر مظاہرے کیے گئے۔

(جاری ہے)

یہ مظاہرے بنارس، میٹروویل،گلشن غازی، اتحاد ٹاؤن، مشرف کالونی، اسلامیہ کالونی،فرنٹیئر موڑ، باوانی چالی،ماڈل کالونی، جناح اسکوائر، کوثر ٹاؤن،چمن کالونی، شاہ فیصل کالونی، گرین ٹاؤن، رفاع عام،لیاری، کلفٹن، دہلی کالونی، پنجاب کالونی،صدر،محمود آباد،اختر کالونی،کالاپل، کینٹ، فاطمہ جناح کالونی، سبزی منڈی، مارٹن کوارٹر جہانگیر روڈ،پی آئی بی کالونی،لائنز ایریا ،فیڈرل بی ایریا ،نارتھ کراچی ،نئی کراچی ،ثمن آباد،گلبرگ،تیموریہ ، ناظم آباد،شادمان ، بفرزون سمیت دیگر مقاما ت پر مظاہرے کیے گئے۔

مظاہروں سے نائب امیرکراچی ڈاکٹر اسامہ رضی،امرائے اضلاع مولانا مدثر حسین انصاری،سید عبد الرشید،مولانا فضل احد،محمد یوسف، محمد اسلام، عبد الجمیل خان، سیف الدین،فاروق نعمت اللہ،وجیہ حسن،توفیق الدین صدیقی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔مظاہرے میں شرکا نے کمرتوڑ مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور زبردست نعرے بھی لگائے۔

حافظ نعیم الرحمن نے مرکزی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف کراچی میں سینکڑوں مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں ،حکمران جماعتیں مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں،اب مہنگائی کے خلاف تحریک کو آگے بڑھایا جائے گا اور اگلے ماہ اسلام آباد میں یوتھ مارچ کیا جائے گا،آئی ایم ایف کی ایماء پر مہنگائی و بے روزگاری میں اضافہ کیا جاتا ہے اورڈالرکی قیمت بڑھائی جاتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم جب اقتدار میں نہیں آئے تھے تو کہا کرتے تھے کہ جب پیٹرول کی قیمت بڑھ جائے تو اس کا مطلب ہے کہ ملک کا وزیر اعظم اور وزیر خزانہ چور ہیں ۔وزیر اعظم یہ بھی کہا کرتے تھے کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے قرضہ کی رقم میں اضافہ ہوجاتا ہے ، پی ٹی آئی کے حکومت میں آنے کے بعد 3سال میں جتنا مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے وہ گزشتہ 10سال میں بھی نہیں ہوا،پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ صرف اور صرف ٹیکس وصول کرنے کے لیے کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمران جاگیرداروں ،وڈیروں اور چینی و آٹا مافیا سے ٹیکس وصول نہیں کرسکتے اس لیے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کررہے ہیں،وفاق اور صوبہ دونوں مل کر عوام سے مختلف ناموں پرٹیکس وصول کرنے کے لیے متفق ہیں اور دن بدن مہنگائی میں اضافہ کررہے ہیں ،سندھ حکومت بجلی اور گیس کے بلوں میں بلدیاتی ٹیکس لگا کر کراچی کے عوام کو مزید لوٹنا چاہتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ کراچی سندھ کو 95فیصد ریونیودیتا ہے اس کے باوجود سندھ حکومت کراچی کو کچھ نہیں دیتی ،گزشتہ دن کی بارش نے واضح کردیا کہ سندھ حکومت کراچی میں کتنے ترقیاتی کام کروارہی ہے ، کراچی میں تین کروڑ سے زائد لوگوں کے لیے ٹرانسپورٹ کا کوئی انتظام موجود نہیں ہے ،سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے کراچی کے 365بسیں فراہم کیں اور ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے، گزشتہ حکومتوں میں اور موجودہ حکومت میں کوئی فرق نہیں ،وزیر اور مشیر گزشتہ حکومتوں میں رہ چکے ہیں، حکمران آئی ایم ایف کے کہنے پر قیمتیں بڑھاتے ہیں اور ملک کو مزید قرضوں میں ڈال کر خود اپنا بنک بیلنس بڑھاتے ہیں ۔