پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کا صرف ایک ماہ میں شہر قائد سے کچرے کا خاتمہ کر دینے کا دعویٰ

کراچی کے نالوں کی صفائی کا کام جاری ہے، اکتوبر کے آخر تک اہلیان کراچی کی کچرے سے جان چھڑوا دیں گے: صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ

muhammad ali محمد علی جمعہ 24 ستمبر 2021 21:45

پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کا صرف ایک ماہ میں شہر قائد سے کچرے کا خاتمہ ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 ستمبر2021ء) پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کا صرف ایک ماہ میں شہر قائد سے کچرے کا خاتمہ کر دینے کا دعویٰ۔ تفصیلات کے مطابق 13 سال سے سندھ میں حکومت کرنے والی پیپلز پارٹی نے اہلیان کراچی سے ایک اور وعدہ کر لیا۔ 13 سال کے دوران کراچی کے حوالے سے اپنا کوئی بھی وعدہ پورا کرنے میں ناکام رہنے والی پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے اب دعویٰ کیا ہے کہ صرف ایک ماہ میں کراچی سے کچرے کا خاتمہ کر دیں گے۔

اس حوالے سے صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ اگلے ماہ اکتوبر کے آخر تک شہر سے کچرا ختم کر دیں گے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ کراچی والوں پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگا رہے اور نہ ہی ٹیکس میں اضافہ کر رہے ہیں کے الیکٹرک سے ملنے والے ٹیکس خزانے میں جائے گا۔

(جاری ہے)

کراچی کی صفائی کی صورتحال کے حوالے پی پی رہنما کا دعویٰ ہے کہ 44 نالے سندھ حکومت نے صاف کیے ہیں اور ڈی ایم سیز کے 500 نالے بھی سندھ حکومت نے صاف کیے ہیں۔

دوسری جانب خبر سامنے آئی ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی والوں کی جیبوں سے مزید پیسے نکلوانے کی منصوبہ بندی کر لی۔ پیپلز پارٹی آج تک ملک کے سب سے بڑے شہر اور سندھ کے دارالحکومت کراچی کا کوئی بھی مسئلہ حل تو کر نہ سکی، الٹا کراچی والوں پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے کی تیاری کر لی گئی ہے۔ کراچی کے علاوہ باقی سندھ سے ریونیو اکٹھا کرنے میں ناکام پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اب شہر سے کچرے کے خاتمے کیلئے کراچی والوں کی جیبیں مزید خالی کرنا چاہتی ہے۔

رہائشی علاقوں سے علاقہ وائز 100 ،200 اور 300 روپے فیس ہر گھر سے لینے کے لئے سوئی سدرن گیس کو خط لکھا گیا ہے کہ وہ اس معاملے میں ایس ایس ڈبلیو ایم بی کے ساتھ کوآرڈینیشن کریں۔ اس سے قبل کے ایم سی بھی شہر کے مسائل کے حل کیلئے کراچی والوں سے بجلی کے بلوں میں ٹیکس اکٹھا کرنے کا فیصلہ کر چکی ہے، اس حوالے سے نیپرا کو باقاعدہ درخواست بھی دی جا چکی۔

سندھ حکومت کے ان اقدامات پر کراچی کے شہریوں کی جانب سے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا گیا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت پہلے ہی اپنا کل 95 فیصد ریونیو کراچی سے اکٹھا کرتی ہے، جبکہ اب شہریوں پر مزید ٹیکس لگایا جا رہا ہے۔ سندھ حکومت نئے ٹیکس لگانے سے قبل کراچی سے ٹیکس کی مد میں اکٹھے کیے گئے کھربوں روپے کے ٹیکسز کا حساب دے۔