ایف آئی اے نے تفتیش کے دوران بد سلوکی کی، میرے ساتھ ایسے بول رہے تھے کہ نائب قاصد سے بھی نہیں بولا جاتا
یہ نیب کے کیس کی کاپی ہے ۔ اسی نوعیت کا کیس نیب میں بھی چل رہا ہے وہاں پر کچھ نہیں مل سکا۔ بینکنگ کورٹ لاہور میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران شہباز شریف کا بیان
سمیرا فقیرحسین ہفتہ 25 ستمبر 2021 11:12
(جاری ہے)
بینکنگ کورٹ کےجج نے استفسار کیا کہ تفتیش کب تک مکمل کریں گے؟ ڈاکٹر رضوان نے جواب دیا کہ ہم ابھی چالان داخل کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، ملزمان تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے، یہ عام نوعیت کا کیس نہیں ہے۔
دوران سماعت جج سے اجازت طلب کر کے شہباز شریف روسٹرم پر آئے اور کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ اتنے سینئر افسر جھوٹ بول رہے ہیں ، میں اس شوگر مل کا ڈائریکٹر ہوں نہ تنخواہ لیتا ہوں۔ میرے والد نے شوگر مل بنائی جو بچوں کے نام منتقل کردی۔ میرے وکیل نے ایف آئی اے کو مناسب جواب بھجوادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیب کے کیس کی کاپی ہے ۔ اسی نوعیت کا کیس نیب میں بھی چل رہا ہے وہاں پر کچھ نہیں مل سکا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بطور وزیرِ اعلیٰ شوگر ملوں کو فائدہ دینے سے انکار کیا،میں نے اپنے بچوں کی شوگر ملز کو بھی سبسڈی دے کر فائدہ نہیں اٹھانے دیا۔ میں شوگر ملز ایسوسی ایشنز کے دباؤ میں نہیں آیا، کسانوں کو نقصان نہیں ہونے دیا۔ ایف آئی اے نے جس دن مجھے بلایا اس دن بد تمیزی کی گئی، کیا یہ ہے وہ تفتیش جس کی ایف آئی اے بات کر رہی ہے ۔شوگر ملز ایسوسی ایشنز کے دباؤ میں نہیں آیا، کسانوں کو نقصان نہیں ہونے دیا، اللّٰہ کی قسم، دورانِ تفتیش ایف آئی اے افسران ایک آدمی پر چلاتے رہے، مجھ سے بات نہیں کی، مجھے ایف آئی اے کے دفتر میں بٹھائے رکھا گیا۔میرےساتھ ایسے بول رہے تھے کہ نائب قاصد سے بھی نہیں بولا جاتا۔ دوران سماعت ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایک نجی بینک کے 2 افسران کی ملی بھگت سے اکاؤنٹس بنائے گئے، بینک بھی تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے، یہ کیس انتہائی پیچیدہ ہے، بینکوں اور ملزمان کو تحقیقات میں تعاون کا واضح حکم دیا جائے۔ بینکرز پر دباؤ ہے اور وہ منی لانڈرنگ کے خلاف تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار نہیں ہیں، نجی بینک کے ایک افسر کے موبائل سے بینکرز پر دباؤ ڈالنے کے وائس میسیجز ملے ہیں۔ ایف آئی اے کے وکیل کی بات سُن کر شہباز شریف نے کہا کہ میں ایک بات کہنا چاہتا ہوں، مجھے بولنے کی اجازت دی جائے۔ جس پر جج نے شہباز شریف کو جواب دیا کہ آپ کو اب بولنے کی اجازت نہیں ہے، آپ کو ایک بار سن لیا ہے، اب آپ خاموش رہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ خدا کی قسم میں بینک والوں کو جانتا تک نہیں، میں کیا دباؤ ڈالوں گا؟ تاہم بعد ازاں لاہور کی بینکنگ جرائم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں محمد شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے مسلم لیگ ن کے نائب صدر اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 9 اکتوبر تک توسیع کر دی۔مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.