آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں نوجوان مصنفہ سیدہ رباب عالی کی کتاب Equity Social کی رونمائی

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 25 ستمبر 2021 13:54

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں نوجوان مصنفہ سیدہ رباب عالی کی کتاب ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 ستمبر2021ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں نوجوان مصنفہ سیدہ رباب عالی کی کتاب Equity Social کی رونمائی کی گئی جس میں معروف اسکالرز اور ادیبوں نے شرکت کی تقریب کے مہمانِ خصوصی پروفیسر خالد مرزا تھے، پروفیسر ڈاکٹر رخسار احمد، حنا عثمانی، بیرسٹر ڈاکٹر ہما سدھیر اور احمد چنائے نے تقریب میں اپنے خیالات کا اظہار کیا، نظامت کے فرائض فرح ناز نے انجام دیئے، اس موقع پر مہمانِ خصوصی پروفیسر خالد مرزا نے کہاکہ میں کتاب سے بہت متاثر ہوں، نوجوان مصنفہ بلاشبہ قابل تعریف ہے، جب مجھے پتا چلا کہ کتاب کا موضوع سماجی مساوات ہے تو میرا دماغ بلبلا اُٹھا، انہوں نے کہاکہ مساوات انصاف ہے اگر کسی کے پاس تمام مواقع ہیں اور کوئی جو عام پس منظر میں آ رہا ہے اگر آپ ان دونوں کو مساوی موقع فراہم کرتے ہیں تو یہ واقعی ناانصافی ہے، انصاف کا انحصار مختلف پہلوو¿ں پر ہے اور رباب نے اس کتاب میں اس کی تمام وضاحت کی ہے وکلاءکو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس میں کچھ باب عدلیہ پر ہیں وہ انہیں ضرور پڑھیں، احمد چنائے نے کہاکہ ہماری نوجوان نسل باصلاحیت ہے،میں واقعی حیران ہوں کہ یہ دنیا کتنی صلاحیت رکھتی ہے ، یہ نوجوان مصنفہ ظاہر کرتی ہے کہ ہم کتنے تخلیقی ہیں اور اس ملک کا مستقبل کتنا روشن ہے، اس نے تمام سماجی موضوعات جیسے فنانس ، معاشیات ، صنفی مساوات ، معذوری وغیرہ کا احاطہ کیا،مجھے فخر ہے کہ 15 سال کی عمر میں اس نے حساس مسئلے کا انتخاب کیا ، پروفیسر ڈاکٹر رخسار احمد نے کہاکہ میں نے 15 کتابیں 15 سالوں میں لکھی اور یہاں 15 سال کی بچی نے کتاب لکھ دی وہ بھی ایسا موضوع جہاں انصاف کی شفافیت کی بات ہوئی جنہیں ہم سماجی مساوات کہتے ہیں، انہوں نے کہاکہ اگر اس ملک کے بچے رباب کی طرح ہیں تو اس قوم کا مستقبل بہت شاندار ہوگا، اس موضوع پر قلم اٹھانا نہایت مشکل کام ہے اس کیلئے تحقیق چاہیے، ہمارے بچے اگر کتاب لکھنا شروع کررہے ہیں یہ خوش آئند بات ہے ، حنا عثمانی نے کہاکہ مجھے اس فورم کا حصہ بننے پر فخر ہے ، صنفی مساوات ، معذور افراد ہر ایک کو معاشرے کا یہ پہلو دیکھنا چاہیے، آج یہ دیکھ کر خوش ہوں کہ نوجوان نسل اس موضوع میں دلچسپی رکھتی ہے، انہوں نے کہاکہ ہمیں معاشرے کی ترقی کے لیے اپنے نوجوانوں میں اس نقطہ نظر کو مزید منتقل کرنے کی ضرورت ہے، بیرسٹر ڈاکٹر ہما سدھیر نے کہاکہ جب مجھے معلوم ہوا کہ رباب نے کچھ لکھا ہے تو میں حیران نہیں ہوئی مگر اتنے حساس مسئلے پر ایک نوعمر نے کتاب لکھی ہے یہ حیرت انگیز بات تھی۔

(جاری ہے)

رباب نے اس کتاب میں سماجی مساوات کے بہت سے موضوعات کا حیرت انگیز طور پر احاطہ کیا ہے انہوں نے کہاکہ معاشرے میں ایسے موضوع سامنے آنے چاہئیں جو ہم پسماندہ لوگوں کو فراہم کرسکیں۔رباب کا کام سمندر میں ایک قطرہ ہے اور یاد رکھیں کہ ہر قطرہ اہمیت رکھتا ہے، مصنفہ سیدہ رباب عالی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جب میں پاکستان کا سفر کرتی ہوں تو دیکھا کہ کچھ لوگوں کو بنیادی ضروریات زندگی حاصل نہیں ہے میں نے سوچا کہ انہیں کیوں نظر انداز کیا جاتا ہے ، میں نے اپنی والدہ سے اس پر تبادلہ خیال کیا اور انہوں نے مجھے کتاب لکھنے کا مشورہ دیا، ہم اکثر مساوات کے بارے میں زیادہ کثرت سے سنتے ہیں اور ہم اس کے بارے میں جانتے ہیں لیکن ایکوئٹی کم ہے ، میں اسے انتہائی اہم سمجھتی ہوں اور میں چاہتی ہوں کہ لوگ اس کتاب کے ذریعے اس کے بارے میں جانیں۔

کتاب میں، میں نے مساوات کی وضاحت کرنے کی کوشش کی ہے، میں تبدیلی لانا چاہتی تھی چاہے کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو ، اگر کوئی شخص اس کتاب کے ذریعے ایکویٹی کے معنی کو سمجھ سکتا ہے تو یہ میرے لیے اطمینان بخش ہوگا۔