کورونا وبا اگلیسال تک ختم ہوسکتی ہے، سی ای او موڑرنا

بہت جلد بچوں اور نومولوڈ کے لیے بھی کورونا ویکسین بنا لی جائے گی، امریکی دواساز کمپنی

ہفتہ 25 ستمبر 2021 18:31

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2021ء) امریکی دوا ساز کمپنی موڈرنا کے سی ای او اسٹینف بینسل نے کہا ہے کہ کہ کورونا وبا آئندہ برس تک ختم ہوسکتی ہے۔اپنے حالیہ انٹرویو میں کورونا وبا کے خاتمے کے حوالے سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ عالمی وبا کی ویکسین کی پیداوار بڑھنے سے ایک سال میں کورونا وائرس ختم ہو سکتا ہے۔اسٹینف بینسل نے انٹرویو میں کہا کہ ویکسین کی پیداوار بڑھانے سے یہ یقینی بنایا جاسکے گا کہ 2022 کے وسط تک پوری عالمی آبادی کو ویکسین لگانے کے لیے خوراکیں دستیاب ہیں۔

یہاں تک بوسٹرز بھی مہیا کیے جا سکیں گے۔انہوںنے کہاکہ بہت جلد بچوں اور نومولوڈ کے لیے بھی کورونا ویکسین بنا لی جائے گی۔انہوںنے کہاکہ و لوگ ویکسین نہیں لگوا رہے وہ قدرتی طور پر کورونا کے خلاف مدافعت پیدا کریں گے۔

(جاری ہے)

کیونلہ کہ کورونا سے بچنا بہت مشکل ہے اور اس کی ڈیلٹا قسم نہایت ہی خطرناک اور تیزی سے پھیلنے والی ہیویکسینیشن اور قوت مدافعت پیدا ہونے کے باعث فلو کی طرح کورونا کی وبا بھی ختم ہو جائے گی۔

حالات معمولات پر آنے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ایک برس میں حالات قابو میں آجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ انسانوں کے پاس دو راستے ہیں یا تو وہ کورونا ویکسین لگوائیں اور اچھی اور محفوظ سردیاں گزاریں۔ یا پھر ویکسین نہ لگوانے کی صورت میں بیمار ہونے کو تیار رہیں اور ممکنہ طور پر اسپتال میں ختم ہونے کے لیے بھی۔

بینسل نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ حکومتیں شروع میں ویکسین لگانے والے لوگوں کے لیے بوسٹر شاٹس کی منظوری دیں گی۔ کیونکہ جنہیں پچھلے موسم خزاں میں ویکسین دی گئی تھی ‘‘بلاشبہ’’ انہیں ایک ریفریشر کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ بوسٹر شارٹ میں پہلی خوراک کی نسبت ا?دھی ویکسین دی جاتی ہے جس کا مطلب ہے کہ تھوڑی ویکیسن سے زیادہ لوگوں کو بسٹر شارٹ لگائے جا سکتے ہیں۔