سمندری طوفان ’گلاب‘ آج ساحل سے ٹکرائے گا ، متعقلہ ادارے ہائی الرٹ

خلیج بنگال میں سمندری طوفان کے سبب سندھ میں 28 ستمبر سے بارشیں متوقع ہیں

Sajid Ali ساجد علی اتوار 26 ستمبر 2021 11:00

سمندری طوفان ’گلاب‘ آج ساحل سے ٹکرائے گا ، متعقلہ ادارے ہائی الرٹ
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 26 ستمبر 2021ء ) خلیج بنگال میں بننے والا سمندری طوفان ’گلاب‘ آج ساحل سے ٹکرائے گا ، اس حوالے سے متعقلہ اداروں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ، سمندری طوفان کے سبب سندھ میں 28 ستمبر سے بارشیں متوقع ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال میں بننے والا ہوا کا کم دباؤ سائیکلون میں تبدیل ہوگیا ہے اور آج بھارتی ساحل سے ٹکرائے گا تاہم سمندری طوفان سے پاکستان کی ساحلی پٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے تاہم خیلج بنگال میں بننے والا سسٹم 28 ستمبر سے سندھ میں بارشوں کا سبب بنے گا۔

خیال رہے کا سمندری طوفان کا دلچسپ نام ’ گلاب ‘ پاکستان نے تجویز کیا ہے ، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ خلیج بنگال میں موجود ڈیپ ڈپریشن نے سائیکلونک طوفان کی شکل اختیار کر لی ہے جو کہ اپنی نوعیت کی نایاب موسمیاتی سرگرمی ہے کیوں کہ عام طور ستمبر میں بحیرہ عرب اور خلیج بنگال میں سائیکلون نہیں بنتے بلکہ یہ سائیکلون اکتوبر اور نومبر میں بنتے ہیں ، سائیکلون بننے پر اس کا نام گلاب رکھا گیا ہے اجو کہ پاکستان کا تجویز کردہ نام ہے اور اس سائیکلون کے باعث وسطی بھارت اور گجرات کے بعد جنوبی پاکستان اور کراچی میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف موسمیاتی تبدیلیوں پر اقوام متحدہ نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ گلوبل وارمنگ خطرناک حد تک قابو سے باہر ہونے والی ہے اور اس کے لیے انسان بلاشک و شبہ ذمے دار ہیں ، ماحولیاتی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل کے سائنسدانوں نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ماحولیات میں گرین ہاؤس گیس کی سطح پہلے سے ہی اتنی زیادہ ہے کہ صدیوں نہیں تو کئی دہائیوں تک آب و ہوا میں خلل پیدا ہونے کی گارنٹی دی جا سکتی ہے ، دوسرے الفاظ میں خطرناک ہیٹ ویو، سمندری طوفان اور دیگر انتہائی شدت کی موسمیاتی تبدیلیاں اب مزید شدت اختیار کرتی جائیں گی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اس رپورٹ کو انسانیت کے لیے 'کوڈ ریڈ' یا سنگین خطرہ قرار دیا ، انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ خطرے کی خوفناک گھنٹیاں بج رہی ہیں، اس رپورٹ کو کوئلے اور فوسل کے ایندھن کے تابوت میں آخری کیل اور ماحول کے لیے بدترین خطرہ تصور کیا جائے، اس سے پہلے کہ وہ ہمارے سیارے کو تباہ کردے۔