بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ میں دو کشمیری نوجوان شہیدکردیے

کل جماعتی حریت کانفرنس کا اقوام متحدہ سے فوری مداخلت کا مطالبہ

اتوار 26 ستمبر 2021 17:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2021ء) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںبھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں اتوار کو ضلع بانڈی پورہ میں مزید دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو بانڈی پورہ قصبے کے نواحی علاقے وترینہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔

یہ آپریشن بھارتی فوج کی 14 راشٹریہ رائفلز نے شروع کیا تھا۔ اس سے پہلے فوجیوں نے جمعرات کودو جعلی مقابلوں میں چار نوجوانوں کو شہید کیاتھا جن میں سے تین کو بارہمولہ میں اور ایک کوشوپیاںمیں شہید کیاگیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے کو 10 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے مکمل طور پر محاصرے میں لے رکھا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیاکہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کے گھناؤنے جنگی جرائم کو ختم کرانے کی خاطر کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کے لئے فوری مداخلت کرے۔بھارت کا بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارہ این آئی اے مقبوضہ جموںوکشمیر میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کے گھروں پر مزید چھاپے مارنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ این آئی اے نے 8 اگست کو 14 اضلاع میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں سمیت 56 مقامات پر چھاپے مارے تھے۔

تازہ کریک ڈاؤن اگلے ہفتے کسی بھی وقت شروع ہو گا۔بھارتی پولیس نے ہفتہ کو جموں کے ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک کریک ڈاؤن آپریشن کے دوران ایک نوجوان کو گرفتار کیا۔ نوجوان کا تعلق ضلع شوپیاں کے علاقے گڈپورہ سے ہے۔دریں اثنا ء بھارتی فوجیوں نے ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی کے تمام داخلی اور خارجی راستے بدستور سیل رکھ کر گھر گھر تلاشی کی کارروائی جاری رکھی۔

بھارتی فوج کے عہدیداروں کا کہنا ہے ہفتہ کو علاقے میں ایک حملے میں تین فوجی زخمی ہوگئے۔ ضلع پلوامہ کے علاقے پاریگام میں آتشزدگی کے ایک واقعے میں آٹھ دکانوں سمیت گیارہ عمارتیں خاکستر ہو گئیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کے خلاف برمنگھم میں کشمیری تارکین وطن نے بھارتی قونصل خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی کے ہاتھ کشمیر اور بھارت کے ہزاروں مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔بھارت میں متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کل ملک گیر ہڑتال کے سلسلے میں کسان بڑے پیمانے پر متحرک ہو چکے ہیں ۔ بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مودی کی بھارتی حکومت کو منتقم مزاج اور حاسد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے انہیں روم میں ہونے والی عالمی امن کانفرنس میں شرکت کی اجازت نہ دے کر بھارت کے وقار کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

ممتا بنر جی نے حال ہی میں آسام میں پولیس کے ہاتھوں ایک غریب مسلمان کسان کو گولی مارے جانے اور پھر پولیس کے ساتھ آنے والے سرکاری فوٹوگرافر کی طرف سے اس کی لاش کی بے حرمتی پر خاموشی برتنے پر بھارت کے قومی انسانی حقوق کمیشن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔