سعودی عرب میں خاتون کو جنسی طور پرہراساں کرنے والا شخص گرفتار

مشتبہ ملزم سعودی شہری ،عمر 20سال ہے ،اس نے خاتون کوچھوا تھا اور پھر جلدی سے بھاگ گیا تھا،حکام

پیر 27 ستمبر 2021 11:25

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2021ء) سعودی عرب کے شہر طائف میں حکام نے ایک شخص کو عوامی پارک میں مملکت کے قومی دن کی تقریب کے دوران میں خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس واقعہ کا سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کے ذریعے پتا چلا تھا۔ ویڈیو میں نظرآنے والی متاثرہ لڑکی روایتی لمبے ڈھیلے ڈھالے لباس عبایا میں ملبوس تھی۔

اس مشتبہ ملزم نے خاتون کوچھوا تھا اور پھر جلدی سے بھاگ گیا تھا۔حکام نے بتایا کہ اس مشتبہ شخص کی عمر 20 سال سے زیادہ ہے اور وہ سعودی شہری ہے۔یہ مشتبہ شخص اب حکام کی تحویل میں ہے،اس کوابتدائی قانونی کارروائی کے بعد پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا ہے۔اس واقعے کے بعد وزارت داخلہ نے دوسروں کو جسمانی یا زبانی طور پرجنسی طور پر ہراساں کرنے والے مشتبہ افراد کے انتباہ کے لیے سزاں کی فہرست کا اعلان کیا ۔

(جاری ہے)

وزارت کے مطابق کسی دوسرے شخص کے ساتھ جسمانی یا زبانی طور پر کیے گئے جنسی مفہوم کے ساتھ کوئی بھی لفظ، عمل یا اشارہہراسیت کے زمرے میں آتا ہے۔ یہ فعل متاثرہ شخص کوہراساں کرنے کے مترادف سمجھا جائے گا اور مستوجب سزا ہوگا۔اس طرح کے جرم کے مرتکب شخص کو 27,000 ڈالر تک جرمانے کے علاوہ دو سال تک قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔اگر وہ مجرم اس جرم کا دوبارہ ارتکاب کرتا ہے تو جیل کی سزا پانچ سال تک بڑھ جائے گی اور80,000 ڈالر تک جرمانہ ہوگا۔

اگر درج ذیل حالات میں جنسی ہراسیت کے جرم کا ارتکاب کیا جاتا ہے تو پھرمشتبہ ملزم کو یہی دگنا سزا دی جائے گی،اگر متاثرہ نابالغ ہے یا خصوصی ضروریات کا حامل شخص ہے۔اگر جنسی ہراسیت کا واقعہ کسی حادثے یا تباہی کے دوران میں پیش آیا ہو۔اگر یہ واقعہ کسی اسکول، کام کی جگہ، پناہ گاہ یا کیئر ہوم میں پیش آیا ہو۔اگرمجرم اور متاثرہ شخص ایک ہی صنف سے تعلق رکھتے ہیں۔اگرمتاثرہ شخص سورہا ہے یا بے ہوش ہے۔