سمندری طوفان ’گلاب‘ کا خطرہ ، بھارت میں 2 لاکھ سے زائد افراد عارضی پناہ گاہوں میں منتقل

سمندری طوفان بھارت کی ریاستوں اڑیسہ اور آندھرا پردیش کے ساحل سے ٹکرا گیا ، 95 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار کی ہواؤں کے نتیجے میں 2 ماہی گیر ہلاک ہوگئے

Sajid Ali ساجد علی پیر 27 ستمبر 2021 11:44

سمندری طوفان ’گلاب‘ کا خطرہ ، بھارت میں 2 لاکھ سے زائد افراد عارضی ..
نئی دہلی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 27 ستمبر 2021ء ) بھارت میں سمندری طوفان ’گلاب‘ کے خطرے کے پیش نظر 2 لاکھ سے زائد افراد عارضی پناہ گاہوں میں منتقل ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان گلاب بھارت کی ریاستوں اڑیسہ اور آندھرا پردیش کے درمیانی ساحل سے ٹکرا یا ، یہ گلاب طوفان بھارتی ریاستوں سے 95 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کی ہواؤں کے ساتھ ٹکرایا جس کے نتیجے میں 2 ماہی گیر ہلاک ہوگئے جب کہ طوفان کی تباہی سے محفوظ رہنے کیلئے اڑیسہ اور آندھرا پردیش کے ساحلی علاقوں سے 2 لاکھ سے زائد افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کردیا گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال میں بننے والا ہوا کا کم دباؤ سائیکلون میں تبدیل ہوگیا ہے جس کے بعد وہ بھارتی ساحل سے ٹکرا گیا ، سمندری طوفان سے پاکستان کی ساحلی پٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے تاہم خیلج بنگال میں بننے والا سسٹم 28 ستمبر سے سندھ میں بارشوں کا سبب بنے گا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کا سمندری طوفان کا دلچسپ نام ’ گلاب ‘ پاکستان نے تجویز کیا ہے ، محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ خلیج بنگال میں موجود ڈیپ ڈپریشن نے سائیکلونک طوفان کی شکل اختیار کر لی ہے جو کہ اپنی نوعیت کی نایاب موسمیاتی سرگرمی ہے کیوں کہ عام طور ستمبر میں بحیرہ عرب اور خلیج بنگال میں سائیکلون نہیں بنتے بلکہ یہ سائیکلون اکتوبر اور نومبر میں بنتے ہیں ، سائیکلون بننے پر اس کا نام گلاب رکھا گیا ہے اجو کہ پاکستان کا تجویز کردہ نام ہے اور اس سائیکلون کے باعث وسطی بھارت اور گجرات کے بعد جنوبی پاکستان اور کراچی میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔

دوسری طرف موسمیاتی تبدیلیوں پر اقوام متحدہ نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ گلوبل وارمنگ خطرناک حد تک قابو سے باہر ہونے والی ہے اور اس کے لیے انسان بلاشک و شبہ ذمے دار ہیں ، ماحولیاتی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل کے سائنسدانوں نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ماحولیات میں گرین ہاؤس گیس کی سطح پہلے سے ہی اتنی زیادہ ہے کہ صدیوں نہیں تو کئی دہائیوں تک آب و ہوا میں خلل پیدا ہونے کی گارنٹی دی جا سکتی ہے ، دوسرے الفاظ میں خطرناک ہیٹ ویو، سمندری طوفان اور دیگر انتہائی شدت کی موسمیاتی تبدیلیاں اب مزید شدت اختیار کرتی جائیں گی۔