Live Updates

کے سی آرمنصوبے سے کراچی کے شہریوں کو سفر کی دشواریاں کم ہو جائیں گی، اعظم سواتی

کراچی سرکلر ریلوے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی، 29کلومیٹر ٹریک بغیر پھاٹک کے بچھایا جائے گا جبکہ ایک ٹرین میں 814 مسافروں کی بیٹھنے کی گنجائش ہوگی، ترجمان ریلوے

پیر 27 ستمبر 2021 14:36

کے سی آرمنصوبے سے کراچی کے شہریوں کو سفر کی دشواریاں کم ہو جائیں گی، ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2021ء) وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہاہے کہ کراچی سرکلر ریلوے کراچی سے شہریوں کا سفر کم کر دے گا۔ویڈیوپیغام میں وزیرریلوے اعظم خان سواتی نے کہا کہ منصوبے سے کراچی کے شہریوں کو سفر کی دشواریاں کم ہو جائیں گی۔ملکی تاریخ اور پاکستان ریلوے کا ایک بڑا باب آج کھل رہا ہے جس سے کراچی سمیت ملک بھر سے شہر قائد میں بسنے والے شہری مستفید ہوں گے۔

اعظم سواتی نے کہا کہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان میں کے سی آر، سڑکیں اور صاف پانی جیسے منصوبے شامل ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں آج کراچی میں بڑے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔دریں اثناء پاکستان ریلوے نے دعوی کیا کہ نیا ریلوے ٹریک بچھنے کے بعد کراچی سرکلر ریلوے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی۔

(جاری ہے)

ترجمان ریلوے کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کا 29 کلومیٹر ٹریک بغیر پھاٹک کے بچھایا جائے گا جبکہ ایک ٹرین میں 814 مسافروں کی بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔

کراچی سرکلر منصوبے پر کل لاگت 207 ارب روپے آئے گی اور یہ 36 ماہ میں مکمل کیا جائے گاتاہم یہ منصوبہ تین مراحل میں مکمل ہوگا، پہلا مرحلہ انفرااسٹرکچر کی تعمیر ہے جس پر 27ارب روپے کی لاگت آئے گی جس کے تحت 44کلو میٹر ٹریک پر 22اسٹیشنز تعمیر کیے جائیں گے، ایکنک نے جمعہ کو 22.7ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی تھی 6ارب روپے سندھ حکومت فراہم کرے گی۔

انفرااسٹرکچر کی تعمیر کا مرحلہ 18سے 24ماہ میں مکمل ہوگا، سندھ حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں کراچی سرکلر ریلوے کے لیے 6ارب روپے کی رقم مختص کی ہے، ٹریک کی بحالی کا کام بھی مراحل میں ہوگا۔سٹی اسٹیشن سے اورنگی اسٹیشن تک 14کلو میٹر کا ٹریک تیار ہوچکا ہے، اورنگی اسٹیشن سے گیلانی اسٹیشن اور پھر گیلانی اسٹیشن سے ڈرگ روڈ تک کا ٹریک بحال کیا جائے گا۔

کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر)کا مکمل ٹریک ڈرگ روڈ اسٹیشن سے شروع ہوگا، جوگلستان جوہر سے ہوتا ہوا گلشن اقبال جائے گا۔ وہاں سے یہ یاسین آباد اور لیاقت آباد سے ہوتا ہوا ناظم آباد کی طرف مڑجائے گااس کے بعد ٹریک منگھوپیر اور سائٹ کی طرف جائے گا جبکہ اس سے قبل ٹریک بلدیہ، لیاری، میویدر ٹاور، سٹی اسٹیشن اور آگے پی آئی ڈی سی اور کراچی کینٹ کی طرف جائے۔

کے سی آر پھر شارع فیصل کے متوازی چلے گا اور ڈریگ روڈ اسٹیشن پر چکر لگانے سے پہلے چنیسر گوٹھ، شہید ملت اور کارساز سے گزرے گا۔کے سی آر کے روٹ پر ہر 6 منٹ کے وقفے سے ٹرین چلائی جائے گی جس کے لیے روٹ پر موجود 22پھاٹک ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن کی جگہ 19انڈرس پاسز اور 3اوور ہیڈ پل تعمیر کیے جائیں گے۔دوسرے مرحلے میں ٹرینوں کی تعداد اور گنجائش میں اضاف کیا جائے گا جب کہ تیسرے مرحلے میں اسے جدید ماس ٹرانزٹ سسٹم کی شکل دی جائے گی جس میں پبلک پرائیورٹ پارٹنر شپ سے بجلی سے چلنے والے انجن خریدے جائیں گے جبکہ ٹریک کے سنگل سسٹم کو بھی جدید بنایا جائے گا، کمیونی کیشن نظام کے ساتھ آٹو میٹک ٹرین کنٹرول سسٹم سے لیس کیا جائے گا۔

سرکلر ریلوے شروع ہونے کے پہلے سال یومیہ ساڑھے پانچ لاکھ اور 2030تک یومیہ ساڑھے ساتھ لاکھ افراد سرکلر ریلوے سے سفر کرسکیں گے، کے سی آر سی پیک منصوبوں میں شمولیت کی منظوری کے سی آر سی پیک کے تحت سندھ کے تین بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے۔کے سی آر کی سہولت کا آغاز 1964میں ہوا اور یہ روٹ لاکھوں شہریوں کو 1999تک آمدورفت میں آسانی فراہم کرتا رہا تاہم مالی خسارے کے باعث یہ سروس بند کردی گئی، کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی بڑھتی ہوئی قلت کے پیش نظر سرکلر ریلوے منصوبہ کی بحالی پر 2005سے غور شروع کیا گیا تاہم سرمائے کی دستیابی اور سیاسی مصلحتیں آڑے آتی رہیں اور آخر کار سپریم کورٹ کی پاکستان ریلوے کو ہدایت کے بعد منصوبے پر تیزی سے پیش رفت ہوئی اور رکاوٹیں ختم کرنے کے بعد وفاق اور سندھ نے اتفاق رائے سے اس منصوبے کو بحال کرنے کے لیے عملی کوششوں کا آغاز کیا۔

کراچی سرکلر ریلوے شہریوں کا ایک دیرینہ خواب ہے جس کی تعبیر تاخیر کا شکار رہی ٹریک کی حالت اس وقت بھی انتہائی دگرگوں ہے پٹریاں منوں مٹی اور کچرے کے ڈھیر تلے دبی ہوئی ہیں جبکہ اسٹیشنز بھی خستہ حالی کا شکار ہیں۔وفاقی وزیر ریلوے کی حیثیت سے شیخ رشید احمد نے 18نومبر 2020کو سٹی اسٹیشن تا پپری (دھابیجی)تک سرکلر ریلوے کا افتتاح کیا تھا جس کا ٹکٹ 30روپے مقرر کیا گیا تاہم یہ ٹرین بھی مسافروں کی کمی اور خسارے کی وجہ سے بند کردی گئی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات