شاہد آفریدی جونیئر کرکٹرز کی کوچنگ کے خواہاں

کسی بھی انداز میں پاکستان کیلئے کام کرنا میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہوگی: سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 27 ستمبر 2021 15:15

شاہد آفریدی جونیئر کرکٹرز کی کوچنگ کے خواہاں
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 27 ستمبر 2021ء ) پاکستان کے سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے ایک جرات مندانہ بیان دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ دیگر کرکٹ ممالک کو بھارت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کی غلطی نہیں کرنی چاہیئے،پاکستانی ورلڈ کپ سکواڈ میں چند تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں، اگر موقع ملا تو جونیئر کرکٹرز کی کوچنگ کرنا چاہیں گے۔

ایک انٹرویو میں شاہد آفریدی نے حالیہ دورہ نیوزی لینڈ کی منسوخی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان کی ساکھ کو "شدید نقصان" پہنچا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ جب دوروں کا اہتمام کرنے کی بات آتی ہے تو بہت زیادہ جانچ پڑتال ہوتی ہے۔ دورے کرنے والے ملک کے سکیورٹی ممبران مناسب تحقیقات کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

آفریدی نے کہا کہ راستوں کی وضاحت کی جاتی ہے اور تب جاکر ٹیموں کو ملک کا دورہ کرنے کے لیے گرین سگنل دیا جاتا ہے۔

آفریدی نے کہا کہ نیوزی لینڈ کا یکطرفہ طور پر سیریز کی منسوخی کا فیصلہ بالکل غلط تھا اور اسے برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے کرکٹرز کو پاکستان میں پسند کیا جاتا ہے اور ان کے لیے ایسا کرنا ناقابل معافی ہے۔ اگر کوئی ممکنہ خطرہ تھا تو انہیں پی سی بی کے ساتھ شیئر کرنا چاہیے تھا اور پاکستانی سکیورٹی فورسز کا انتظار کرنا چاہیے تھا تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔

شاہد آفریدی نے اس رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جعلی خطرہ بھارت سے شروع ہوا تھا اور یہ پاکستان کو بدنام کرنے کی چال تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم بڑی تصویر دیکھیں تو یقینا ہم سب دیکھ سکتے ہیں کہ اس ایجنڈے کے پیچھے کون ہے۔ ان جعلی ای میلز پر زیادہ توجہ نہیں دی جانی چاہیے اور پڑھے لکھے ممالک کو لازم ہے کہ وہ خود کو پاک بھارت جھگڑے سے دور رکھیں اور اپنے فیصلے خود کریں۔

44 سالہ شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ آئی سی سی کی بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ ان معاملات کو حل کرے اور ایک مضبوط فیصلہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ گورننگ باڈی کو خاموش نہیں بیٹھنا چاہیے جب کہ پاکستان مشکلات کا شکار ہے اور ٹیمیں بغیر کسی ثبوت اور نتائج کے اپنے دورے منسوخ کرتی رہیں۔ کچھ حلقوں کی جانب سے تجویز دی جارہی ہے کہ پاکستان کو ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کیخلاف اپنے میچ کا بائیکاٹ کرنا چاہیے لیکن آفریدی نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی پرفارمنس اور میچ جیت کر اپنے ناقدین کو جواب دینا چاہیے، ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہم ورلڈ کپ میں کیویز کیخلاف بہترین کھیل پیش کریں۔ شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ سکواڈ میں 2یا3پلیئرز کو منتخب کرنے کی وجہ سمجھ میں نہیں آئی،یہ بھی قابل فہم نہیں کہ ایک،دو اہم کرکٹرز کو ہم اسکواڈ سے باہر کس طرح کرسکتے ہیں، اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ پاکستان ٹیم میں چند تبدیلیاں کرسکتا ہے،خصوصی یا غیر معمولی صورتحال میں کھلاڑیوں کو تبدیل کرنا ممکن ہے، سلیکشن میں خامیوں سے قطع نظر میں میگا ایونٹ میں گرین شرٹس کو بھرپور سپورٹ کروں گا۔

شاہد آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ وہ جونیئر کرکٹرز کی کوچنگ کے خواہاں ہیں، پاور ہٹنگ سکھانے کیلیے پی سی بی کے ساتھ کام کرنے کے سوال پر سابق کپتان نے کہا کہ کسی بھی انداز میں پاکستان کیلیے کام کرنا میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہوگی،میرا خیال ہے کہ طویل عرصہ انٹرنیشنل کرکٹ میں گزارنے والے کھلاڑی جونیئرز کیلیے کام کریں تو زیادہ بہتر ہے، محمد یوسف اور عبدالرزاق سمیت یہ کرکٹرز ینگسٹرزکے رول ماڈل ہیں،انھیں سیکھنے کا موقع ملے تو کارکردگی میں نکھار آئے گا،مجھے بھی اگر موقع ملا تو جونیئرز کی کوچنگ کرنا چاہوں گا۔