سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام ایک کامیاب اقدام رہا ہے جو نئی بنیادیں اور نئے معیار قائم کر رہا ہے، وزیراعلیٰ سندھ

پیر 27 ستمبر 2021 15:56

سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام ایک کامیاب اقدام رہا ہے جو نئی بنیادیں اور ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2021ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں تعلیم کو جدید طرز پر استوار کرنے میں امریکی حکومت کی مسلسل حمایت کی تعریف کرتے ہوئے اس بات کو تسلیم کیاہے کہ سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام(ایس بی ای پی) ایک کامیاب اقدام رہا ہے جو نئی بنیادیں اور نئے معیار قائم کر رہا ہے۔ یہ بات انہوں نے پیر کو یہاں وزیراعلی ہائوس میں سندھ حکومت اور ایجوکیشن مینجمنٹ آرگنائزیشنز(ای ایم اوز)کے درمیان کنسیشن معاہدوں پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

تقریب میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ ، وزیر تعلیم سید سردار شاہ ،امریکاکے قونصل جنرل مسٹر مارک اسٹرو اور امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی(یو ایس ایڈ)کے دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

یو ایس ایڈ کے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام (ایس بی ای پی)کے تحت تعمیر کیے گئے نجی سیکٹر ایجوکیشن مینجمنٹ آرگنائزیشنز(ای ایم اوز)کو 13 یو ایس ایڈ اسکولوں سمیت 32اسکولوں کے آپریشنل مینجمنٹ کو آٹ سورس کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

دستخط کی تقریب میں امریکی حکومت کے اعلی حکام ، سندھ اسکول ایجوکیشن ایس بی ای پی کے شراکت دار اور ای ایم اوز کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سندھ حکومت کی طرف سے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اکبر لغاری اور EMOs کے تین کامیاب عہدیداران سندھ مدرستہ الاسلام بورڈ (SMB) ، دارِ ارقم ا سکولزپرائیویٹ لمیٹڈ اورایم ڈی زیدپرائیویٹ لمیٹڈکیساتھ 10سال کی مدت کے لیے ان سکولوں کے انتظام کے لیے معاہدوں پر دستخط کیے۔

ان معاہدوں کے تحت ، ایس ایم بی یو ایس ایڈ کی مدد سے چار نئے تعمیر شدہ اسکولوں کا انتظام کرے گا اور کراچی کے ملیر اور غربی اضلاع میں سندھ کے 10 دیگر منتخب اسکولوں کا انتظام کرے گا۔ دارِ ارقم اسکولزپرائیویٹ لمیٹڈ ضلع قمبر شہدادکوٹ میں چار نئے تعمیر شدہ اسکولوں اور چار گروپڈ اسکولوں کا انتظام کرے گا اور ایم ڈی زیڈ پرائیویٹ لمیٹڈکشمور اور جیکب آباد میں سے پانچ نئے تعمیر شدہ اسکولوں اور سندھ کے پانچ دیگر گورنمنٹ اسکولوں کا انتظام کرے گا۔

امریکی حکومت یو ایس ایڈ کے ذریعے ایس بی ای پی کے لیے 159.2 ملین ڈالر کی امداد دے رہی ہے جبکہ سندھ حکومت اس کے لیے 10 ملین ڈالر لاگت کا حصہ بھی فراہم کر رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد صوبے کے منتخب علاقوں میں سندھ حکومت کے اسکولوں میں تعلیم کے لیے سازگار ماحول پیدا کرکے نوجوان طالب علموں کے اندراج کو بڑھانا اور برقرار رکھنا ہے ، ان لڑکیوں کو اسکولوں میں واپس لانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی جو اسکول چھوڑ چکی ہیں۔

ا سکولوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ SBEP حکومت کے وسیع تر سندھ ایجوکیشن ریفارم پروگرام کو مزید مستحکم کرتا ہے جو صوبائی حکومت کی ٹارگٹڈ اضلاع میں اسکولوں کو مستحکم کرنے ، انضمام اور اپ گریڈ کرنے ، کمیونٹی کی مصروفیت کو مضبوط بنانے ، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو فروغ دینے اور نوجوان طلبا کی پڑھنے کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔

امریکی قونصل جنرل مسٹر مارک اسٹرو نے تقریب کے دوران حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام تدریس اور سیکھنے کے عمل کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد دے رہا ہے اور بچوں خاص طور پر لڑکیوں کے لیے محفوظ سیکھنے کے مواقع تک مساوی رسائی کو بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے پاکستان میں بنیادی تعلیم کے اہم پہلوئوں کی حمایت کے لیے امریکی حکومت کے عزم کی بھی تصدیق کی۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں تعلیمی نظام کو جدید بنانے میں امریکی حکومت کی مسلسل حمایت کی خلوص نیت سے تعریف کی۔ انہوں نے واضح طور پر تسلیم کیا کہ ایس بی ای پی ایک کامیاب اقدام رہا ہے جو نئی بنیادیں اور معیار قائم کر رہا ہے۔ یو ایس ایڈ کا ایس بی ای پی 2010 کے تباہ کن سیلاب سے متاثر سندھ کے 106 سرکاری اسکولوں کی تعمیر نو میں مدد کی ۔

یہ 106 جدید ترین اسکول کی عمارتیں شمالی سندھ کے سات اضلاع (دادو ، جیکب آباد ، قمبر-شہدادکوٹ ، کشمور ، خیرپور ، لاڑکانہ ، اور سکھر)اور کراچی ڈویژن کے تین منتخب اضلاع (ملیر ، غربی اور جنوبی)میں تعمیر کیے جائیں گے۔ دوبارہ تعمیر شدہ اسکولوں اور دیگر سرکاری اسکولوں کے گروپ کی آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے EMOs کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ ان کنسیشن معاہدوں پر دستخط،آپریشنل آپریشنل مینجمنٹ کے 81 SBEP-USAID کے اسکولوں کے تعمیر نو کے ساتھ 90 منتخب سرکاری اسکولوں کے ایک گروپ کے ساتھ 10 ایم ای اوز کو آٹ سورس کیا گیا۔ باقی 25 اسکولوں کی تعمیر جاری ہے اور تکمیل کے مختلف مراحل میں ہیں ۔