نوازشریف نے چند افراد کی حرکات پر تنقید کی ،ادارے پر نہیں ، تنقید کسی ذاتی مفاد یا غصے کی وجہ سے نہیں نظریے کی وجہ سے ہے‘ مریم نواز

الیکشن کمیشن پر غصہ صرف اپنی چوریاں چھپانے کیلئے نکالا جارہا ہے ،عدلیہ سے بھی ایسی ہی آوازیں آرہی ہیں،مخالفین کو دبایا جاتا ہے چوری شدہ مینڈیٹ کی حکومت نے جو انتقام لیا وہ تحریک نجات سے کہیں زیادہ ہے،ہم نے پاکستان کو 5.8کی گروتھ پر چھوڑاتھا ‘ حمزہ شہباز پاکستان مسلم لیگ (ن)پنجاب کے زیر اہتمام ساہیوال ڈویژن کا تنظیمی اجلاس، اویس لغاری نے شرکاء کو تنظیم سازی بارے بریفنگ دی

پیر 27 ستمبر 2021 22:34

نوازشریف نے چند افراد کی حرکات پر تنقید کی ،ادارے پر نہیں ، تنقید کسی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2021ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)پنجاب کے زیر اہتمام ساہیوال ڈویژن کا تنظیمی اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ،مریم نواز،حمزہ شہباز ،احسن اقبال ،اویس لغاری ،ملک ندیم کامران ،عظمی بخاری ، میاں یاور زمان ،ذیشان رفیق ،نزہت صادق سمیت دیگر نے شرکت کی ۔

مریم نواز نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس کو حکومت مل گئی ہے لیکن عزت نہیں ملی ،عزت کے اوپر حکومت بہت چھوٹا سودا ہے ،اگر ہم بیانیہ اور خدمت کو ملادیں تو مسلم لیگ(ن)جیسی کوئی اور جماعت نہیں ہے ،نوازشریف نے اپنے لیے نہیں ہمیشہ اس ملک اور قوم کیلئے مانگا ہے ،اس حکومت کا زوال قریب ہے،خدا کے علاوہ زوال سب کو آناہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان میں ایک ہی لیڈر جس نے قربانیاں دی ہیں ،میں ان کی قربانیاں دوہرانا نہیں چاہتی وہ ایک بڑے مقصد کیلئے تھیں۔

انہوںنے کہا کہ الیکشن کمیشن پر غصہ صرف اپنی چوریاں چھپانے کیلئے نکالا جارہا ہے ،عدلیہ سے بھی ایسی ہی آوازیں آرہی ہیں،مخالفین کو دبایا جاتا ہے ،قاضی فائز عیسی اور شوکت صدیقی اپنا کیس لڑ رہے ہیں،آج میڈیا کے لوگ نوکریوں سے گئے اور کہنے پر مجبور ہیں ہم نے ڈٹ کر نوازشریف کی مخالفت کی لیکن کبھی زبان بندی نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ آج گلی محلوں میں عوام اس حکومت کوبددعا سے یاد کررہے ہیں، نوازشریف نے چند افراد کی حرکات پر تنقید کی ،ادارے پر نہیں ،یہ تنقید کسی ذاتی مفاد یا غصے کی وجہ سے نہیں نظریے کی وجہ سے ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز کیلئے دل سے دعاگو ہیں ،بہت اچھا انسان ہے ،ہماری سوچ ،آرا ء اور طریقہ کار مختلف ہوسکتا ہے لیکن یہ سکہ بند حقیقت ہے اور ہم سب متفق ہیں کہ ہمارے گھر اور جماعت کا سربراہ صرف نوازشریف ہے ،میں دل سے شہبازشریف کی خدمات کی معترف ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آج زندگی بچانے والی ادویات بلیک میں مل رہی ہیں، اگر شہبازشریف کی حکومت ہوتی یہ ادویات گھروں میں مل رہی ہوتیں،ہمیں ہر صورت ووٹ کو عزت دلانا پڑے گی۔

حمزہ شہباز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میں بہت سارے ایسے چہرے دیکھ رہا ہوں جو تحریک نجات سے وابستہ ہیں،اس حکومت نے چادر چاردیواری کا تقدس پامال کیا،ہم نے تھانے کچہریاں بھی بھگتی ہیں، 12اکتوبر کو منتخب وزیراعظم پر جھوٹا مقدمہ بناکر چلتا کیا گیا،لیکن اس حکومت کا انتقام اس سے کہیں زیادہ ہے،ماضی میں شرطیں لگاکر کہاجاتا تھا نوازشریف کو پھانسی ہوجائے گی ،طیارہ سازش کیس میں اسی قانون میں بھٹو کو پھانسی ہوئی تھی۔

انہوںنے کہا کہ چوری شدہ مینڈیٹ کی حکومت نے جو انتقام لیا وہ تحریک نجات سے کہیں زیادہ ہے،لوگ پراپیگنڈے کرتے ہیں لیکن اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں میرے داد اسی گھر میں شلوار قمیض پہن کر زمین پر بیٹھتے تھے،اللہ تعالیٰ نے ان کے ایک بیٹے کو وزیر اعظم اور دوسرے کو وزیر اعلیٰ بنا دیا۔میرے داد کہتے تھے بیٹا عوام کی خدمت ایسے کرو کہ عوام آپ کو یاد رکھیں،ذوالفقار بھٹو نے ایٹم بم بنایا لیکن ایٹمی دھماکے نوازشریف کی قیادت میں ہوئے، ہماری حکومت نے پاکستان کو 5.8کی گروتھ پر چھوڑاتھا ،آئندہ انتخابات میں2018کی غلطیوں کو نہ بھولا جائے۔

اجلاس کے دوران پنجاب کے جنرل سیکرٹری اویس لغاری نے شرکاء کو بریفنگ دی۔اویس لغاری نے کہا مسلم لیگ(ن) نے پنجاب کے صوبائی حلقوں میں تنظیمیں مکمل کرلی ہیں،تمام صوبائی حلقوں کی تنظیموں کا مکمل ریکارڈ ویب سائٹ پر موجود ہے۔اب ضرورت اس امر کی ہے کہ یونین کونسل کی سطح پر تنظیمیں مکمل کی جائیں،اس حوالے سے یہ میٹنگز جاری ہیں اور متعلقہ عہدیداروں میں فارمز تقسیم کیے جارہے ہیں۔

مسلم لیگ(ن)پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے خطاب میں کہا کہ ہم نے خدمت کے ریکارڈ قائم کیے اس لیے قوم نے ہم پر بار بار اعتماد کیا،نوازشریف ہی پاکستان کے مقبول اور بااعتماد لیڈر ہیں۔پوری دنیا ہمیں ترقی کرتا دیکھ رہی تھی لیکن ہماری ترقی کو بار بار روکا گیا۔نوازشریف نے تمام تر مخالفت کے باوجود قومی غیرت اور حمیت سے فیصلے کیے۔اگر 12اکتوبر 1999نہ آتا تو پاکستان ترقی کرچکا ہوتا۔

1999سے پہلے لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی کا کسی نے نام تک نہیں سنا تھا۔ہمیں اپنے ماضی کی بات کرنی چاہیے ناکہ مخالفین کے پراپیگنڈے کا جواب دینا چاہیے۔مسلم لیگ(ن)نے دوبارہ حکومت بنائی تو لوڈشیڈنگ اور دہشتگردی جیسے چیلنجز کا سامنا تھا۔مسلم لیگ(ن)نے اسحاق ڈار کی بہتر پالیسیوں سے 5.8جی ڈی پی کا ہدف حاصل کیا،ہم 6اور 7جی ڈی پی کا حاصل کرنے کے قابل بن رہے تھے،تبدیلی کی سزا اتنی ظالم ہے کہ لوگ رورہے ہیں ، ان کے پاس والدین کی ادویات،گھر کا خرچہ اور بچوں کی سکو کی فیس ادا نہیں ہورہی،پیٹرول اور ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اور کیا حشر ہو سکتا ہے،ہماری تنظیمی کمزوریاں موجود ہیں جن کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔