برطانیہ میں شہباز شریف اور سلیمان شہباز کی بریت، شہزاد اکبر کا جواب آ گیا

شہباز شریف اور ان کے خاندان کی منی لانڈرنگ کیس میں بریت نہیں ہوئی، کیوں کہ کوئی ٹرائل تھا ہی نہیں جو بریت ہوتی۔معاون خصوصی شہزاد اکبر کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 28 ستمبر 2021 10:58

برطانیہ میں شہباز شریف اور سلیمان شہباز کی بریت، شہزاد اکبر کا جواب ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین -28 ستمبر2021ء) وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ واحتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور ان کے خاندان کی منی لانڈرنگ کیس میں بریت نہیں ہوئی، کیوں کہ کوئی ٹرائل تھا ہی نہیں جو بریت ہوتی۔ اپنی ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے سلیمان شہباز اور ان کے خاندان کے کچھ افراد کے خلاف تحقیقات ایسیٹ ریکوری یونٹ یا نیب کی درخواست پر شروع نہیں کی گئیں تھیں۔

برطانوی حکام نے 2019 کے کچھ فنڈز کو مشکوک قرار دے کر تحقیقات کا آغاز کیا تھا اور ان مشکوک فنڈز پر برطانوی حکام نے کورٹ سے فریزنگ آرڈر حاصل کر رکھا تھا۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے خود تحقیقات روک کر فنڈز ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا لیکن ریلیز آرڈر کا مطلب یہ نہیں کہ فنڈز جائز ذرائع سے وصول ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ سلمان شہباز منی لانڈرنگ کیس میں لاہور کی عدالت سے مفرور ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ این سی اے نے فنڈز کی تفتیش روکنے کا حال ہی میں فیصلہ کیا ہے۔شہزاد اکبر نے کہا کہ این سی اے یہ فنڈ عدالت کے ذریعے ریلیز کرنے پر اتفاق کیا۔ریلیز آرڈر کا مطلب نہیں کہ فنڈز جائز ذرائع سے وصول ہوئے تھے۔انہوں نے کہا کہ این سی اے نے سلیمان شہباز اور بعض اہلخانہ کے خلاف تفتیش ریکوری یونٹ یا نیب کی درخواست پر نہیں کی تھی۔

یہ ایک بینک کی این سی اے کو مشکوک ٹرانزیکشنن سے متعلق دی گئی اطلاع کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سلیمان شہباز کی طرف سے بعض فنڈز 2019 میں پاکستان سے برطانیہ منتقل کیے گئے۔سلیمان شہباز کے منتقل یہ فنڈ برطانوی حکام اور این سی اے نے مشکوک ٹرانزکشن قرار دی تھی۔خیال رہے کہ 21 ماہ کی تحقیقات اور 20 سال کے مالی معاملات کا جائزہ لینے کے بعد برطانوی عدالت نے شہباز شریف اور ان کے خاندان کو منی لانڈرنگ اورمجرمانہ سرگرمیوں کے الزامات سے بری کردیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق عدالت نے منجمد اکاؤنٹس بھی بحال کرنے کا حکم دیدیا، نیشنل کرائم ایجنسی نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے سلیمان شریف کے منجمد بینک اکاؤنٹس کی تحقیقاتی رپورٹ ویسٹ منسٹر کورٹ میں جمع کروادی۔ رپورٹ کے مطابق شہباز شریف اور ان کے خاندان کے بینک اکاؤنٹس میں منی لانڈرنگ، کرپشن اور مجرمانہ سرگرمی کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔شہباز شریف اور سلیمان شہباز کے بینک اکاؤنٹس دسمبر 2019 کو عدالتی حکم پر منجمد کیے گئے تھے۔برطانوی ایجنسی نے حکومت پاکستان، نیب اور ایسٹ ریکوری یونٹ کی درخواست پر تحقیقات شروع کی تھیں، تحقیقات کے دوران شہباز شریف اور شریف خاندان کے برطانیہ اور یو اے ای میں اکائونٹس کی چھان بین کی گئی۔