پاکستان، سی پیک کی افغانستان تک توسیع پر بات کر رہا ہے

نئی افغان حکومت کو تسلیم کرنے کا معاملہ بعد میں آئے گا۔ پاکستان عالمی برادری کا حصہ ہے۔ افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر منصور احمد خان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 28 ستمبر 2021 11:48

پاکستان، سی پیک کی افغانستان تک توسیع پر بات کر رہا ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 ستمبر 2021ء) : افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیرمنصور احمد خان نے کہا کہ پاکستان نے طالبان کی قیادت میں افغانستان کی کئی ارب ڈالر کے پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) انفرا اسٹرکچر منصوبے میں شمولیت کے متعلق بات کی ہے۔ انہوں نے غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کو دئے گئے انٹرویو میں کہا کہ افغان قیادت سے ہماری بات چیت کا اہم عنصر علاقائی روابط اور افغانستان سے اقتصادی روابط کے راستے کا تعین ہے۔

پاکستان افغانستان کے ہمسایہ ممالک اور دیگر علاقائی ممالک کے ساتھ رابطے میں ہے۔افغانستان میں امن و استحکام کی مضبوطی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ پاکستان، چین اور روس کے نمائندوں نے طالبان حکام سے ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتوں میں سیکورٹی اورمعاشی ترقی کے موضوع سرفہرست تھے۔

(جاری ہے)

میرے خیال میں سی پیک کے ذریعے افغانستان کے اقتصادی روابط کو پاکستان اور دیگر ہمسایہ ممالک بشمول ایران، چین، وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ فروغ دینے کے حوالے سے گہری دلچسپی پائی جاتی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ سی پیک کا اہم منصوبہ اچھے مواقع فراہم کرتا ہے اور افغانستان اور پاکستان کے درمیان انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے رابطے فراہم کرنے کی اچھی صلاحیت رکھتا ہے، جبکہ یہ جنوبی ایشیا کو وسطی ایشیا سے بھی جوڑتا ہے۔ اس حوالے اور دیگر حوالوں سے طالبان کی زیر قیادت انتظامیہ سے ملک کی معیشت کی ترقی کے لیے بات چیت ہوئی ہے۔ منصور احمد خان کا کہنا تھا کہ طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان کے مرکزی بینک کے بیرون ملک اثاثے کو منجمد کرنے سے ملک کی معیشت پر بہت برا اثر پڑا ہے، امریکی ڈالروں میں لین دین نہیں ہو پا رہا جس سے تجارت پر بھی اثر پڑا ہے۔

ان کے مطابق پاکستان عالمی برادری کے ساتھ کام کر رہا ہے تاکہ پابندیوں میں نرمی لائی جا سکے۔ خیال رہے چند روز قبل طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد بھی سی پیک میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے بعد اول ترجیح تجارت کا فروغ ہے۔