والد اور چچا نے تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کے لیے 13 سالہ بچی کے بال کاٹ دئیے

مجھے آگے پڑھنا ہے اور کچھ بننا ہے، میرے گھٹنوں تک لمبے بال تھے جو ابو اور چچا نے مل کر کاٹ دیے۔ متاثرہ بچی کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 28 ستمبر 2021 12:01

والد اور چچا نے تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کے لیے 13 سالہ بچی کے بال کاٹ ..
شجاع آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 ستمبر 2021ء) : شجاع آباد میں والد اور چچا نے تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کے لیے 13 سالہ بچی کے مبینہ طور پر سر کے بال کاٹ دئیے۔بچی کے والدین میں 5 سال پہلے علحیدگی ہو چکی تھی۔والد نے بیٹی کو پالنے کا تقاضا کیا اور بیلے والا کے علاقے میں اپنے گھر لے گیا۔والد اور چچا نے 13 سالہ اقراء کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کے لیے مبینہ طور پر اقراء کے سر کے بال کاٹ دئیے۔

اقراء کا کہنا ہے کہ اسے تعلیم حاصل کرنے کا شوق ہے اور وہ سکول جانا چاہتی ہے لیکن والد اختر اور چچا اللہ رکھا نے تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کے لیے بال کاٹے۔لڑکی نے گھر والوں اور اہل علاقہ کا ساتھ مل کر احتجاج کیا۔پولیس تھانہ سٹی شجاع آباد نے لڑکی کی والدہ کی مدعیت میں دو خواتین سمیت چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔

(جاری ہے)

ملزمان میں لڑکی کا والد، چچا، دادا اور دادی شامل ہیں۔ملتان پولیس کے ترجمان فیاض حسین کے مطابق اقراء کے دادا غلام سرور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔اقراء کی والدہ نے الزام لگایا ہے کہ اقراء کا چچا علاقے کا اثرو رسوخ والا آدمی ہے اور انہیں ڈر ہے کہ اس کیس میں پولیس اثرانداز ہو سکتی ہے۔

جب کہ متاثرہ بچی نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ بہت خوفزدہ ہے اور والد کے ساتھ نہیں جانا چاہتیں۔مجھے آگے پڑھنا ہے اور کچھ بننا ہے۔میرے گھٹنوں تک لمبے بال تھے جو ابو اور چچا نے مل کر کاٹے۔میں تو سو رہی تھی جب انہوں نے میرے بال کاٹ دئیے۔قینچی جب بالوں کو لگی تو آنکھ کھل گئی۔میں نے بہت روکا لیکن انہوں نے سنا ہی نہیں اور مجھے مارنے لگے اور گھسیٹنے لگے۔مجھے سمجھ نہیں آ رہا میں سکول کیسے جاؤں گی۔اب مجھے سکول جانے میں شرمندگی محسوس ہو رہی ہے۔مجھے اپنی والدہ کے ساتھ رہنا ہے اور اپنی تعلیم کو جاری رکھنا ہے۔