شہباز شریف اور سلیمان شہباز کی بریت کا معاملہ، حقیقت سامنے آ گئی

نیشنل کرائم ایجنسی کے تحریری آرڈر نے شریف خاندان اور نجی چینلز کے دعوے کو غلط قرار دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 28 ستمبر 2021 16:28

شہباز شریف اور سلیمان شہباز کی بریت کا معاملہ، حقیقت سامنے آ گئی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 ستمبر 2021ء) گذشتہ روز نجی ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا تھا کہ برطانیہ انٹی کرائم ایجنسی نیشنل کرائم ایجنسی نے انہیں منی لانڈرنگ کے الزامات سے بری کر دیا ہے۔این سی اے کے تحریری آرڈر نے شریف خاندان اور نجی چینلز کے دعوے کو غلط قرار دیا۔فیصلے میں شہباز شریف کا نام اور بریت کا کوئی ذکر نہیں جب کہ سلیمان شہباز کے دو اکاؤنٹس کی بحالی کا ذکر ہے۔

آرڈر کے مطابق سلیمان شہباز کے اکاؤنٹ منجمد کی تاریخ ستمبر 2021 تک سلیمان شہباز کی رضامندی سے بڑھائی گئی جب کہ فیصلہ یہ نہیں کہتا ہے کہ شریف فیملی منی لانڈرنگ کے الزامات سے بری ہے۔معاون خصوسی شہزاد اکبر نے این سی اے کے آڑدر کو شئیر کیا،شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے یہ حربے کام نہیں کریں گے انہیں عدالت میں جواب دینا ہو گا۔

(جاری ہے)

۔وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ واحتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور ان کے خاندان کی منی لانڈرنگ کیس میں بریت نہیں ہوئی، کیوں کہ کوئی ٹرائل تھا ہی نہیں جو بریت ہوتی۔ اپنی ٹوئٹ میں انہوںنے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے سلیمان شہباز اور ان کے خاندان کے کچھ افراد کے خلاف تحقیقات ایسیٹ ریکوری یونٹ یا نیب کی درخواست پر شروع نہیں کی گئیں تھیں۔

برطانوی حکام نے 2019 کے کچھ فنڈز کو مشکوک قرار دے کر تحقیقات کا ا?غاز کیا تھا اور ان مشکوک فنڈز پر برطانوی حکام نے کورٹ سے فریزنگ آرڈر حاصل کر رکھا تھا۔انہوںنے کہاکہ نیشنل کرائم ایجنسی نے خود تحقیقات روک کر فنڈز ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا لیکن ریلیز آرڈر کا مطلب یہ نہیں کہ فنڈز جائز ذرائع سے وصول ہوئے تھے۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ سلمان شہباز منی لانڈرنگ کیس میں لاہور کی عدالت سے مفرور ہیں۔