عثمان خواجہ پاک بھارت دو طرفہ سیریز کی بحالی کیلئے پرامید

بین الاقوامی کرکٹ میں پاک بھارت مقابلوں کی کمی سب سے زیادہ محسوس ہوتی ہے،اگر ہم دونوں ممالک کو دوبارہ کھیلتا دیکھ سکیں تو اس سے بہتر بات کوئی اور نہیں ہوسکتی: آسٹریلین اوپنر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 28 ستمبر 2021 16:51

عثمان خواجہ پاک بھارت دو طرفہ سیریز کی بحالی کیلئے پرامید
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 ستمبر 2021ء ) پاک بھارت کرکٹ دشمنی پوری دنیا کی شدید ترین روایتی دشمنیوں میں سے ایک ہے۔ دونوں ممالک کی ایک طویل تاریخ رہی ہے جن میں اکثر سیاسی تعلقات خراب ہوتے ہیں جس نے چیزوں کو مزید گرم کیا ہے۔ اتنی زبردست دشمنی ہونے کے باوجود دونوں ممالک نے 2012ء کے بعد سے دو طرفہ سیریز نہیں کھیلی۔ اس سے پہلے آخری دورہ 2007ء میں پاکستان نے بھارت کا کیا تھا۔

2014ء میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اعلان کیا کہ وہ بی سی سی آئی کے ساتھ اگلے 8 سالوں میں 6 باہمی سیریز کھیلنے کے معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔ تاہم بی سی سی آئی نے معاہدے کا احترام کرنے سے انکار کرتے ہوئے بہانہ بنایا کہ انہیں ہندوستانی حکومت سے منظوری نہیں ملی۔ آسٹریلوی کرکٹ سٹار عثمان خواجہ نے حال ہی میں اس معاملے کے بارے میں بات کی اور دعویٰ کیا کہ وہ بین الاقوامی کرکٹ میں بھارت پاکستان مقابلے کو سب سے زیادہ یاد کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی کرکٹ میں مجھے پاک بھارت مقابلوں کی کمی سب سے زیادہ محسوس ہوتی ہے ، مجھے افسوس ہے کہ اب روایتی حریفوں کے مابین میچز نہیں ہوتے، یہ سب سے بڑی بدقستی ہے کہ کرکٹ غائب ہے اور اگر ہم ان دونوں ممالک کو دوبارہ کھیلتا دیکھ سکیں تو اس سے بہتر بات کوئی اور نہیں ہوسکتی ہے۔ دو طرفہ سیریز میں بھارت کے خلاف پاکستان کا ریکارڈ قابل تحسین ہے جہاں قومی ٹیم نے ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ میں بھارت پر اپنا سکہ جما رکھا ہے تاہم آئی سی سی ٹورنامنٹس میں قومی ٹیم کی پرفارمنس ناقص رہی ہے اور بھارت نے گرینڈ سٹیج پر کھیلے گئے 17 میں سے 13 میچ جیتے ہیں۔

دونوں ٹیمیں اب تک 199 انٹرنیشنل مقابلوں میں آمنے سامنے آئی ہیں جس میں سے پاکستان نے 86 اور بھارت نے 70 مقابلے جیتے ہیں ۔ قومی ٹیم اگلے ماہ 24 اکتوبر کو بھارت کے خلاف کامیابی حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔