ریبیز کے عالمی دن کے حوالے سے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کی فیکلٹی آف ویٹرنری سائنسز کے زیراہتمام نیوسینٹ ہال میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا

منگل 28 ستمبر 2021 17:54

ریبیز کے عالمی دن کے حوالے سے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کی فیکلٹی آف ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 ستمبر2021ء) ریبیز کے عالمی دن کے حوالے سے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کی فیکلٹی آف ویٹرنری سائنسز کے زیراہتمام نیوسینٹ ہال میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر فیکلٹی آف ویٹرنری سائنسز میں ویکسینیشن کیمپ بھی لگایا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ دنیا بھر میں تقریبا 56ہزار افراد ریبیز سے مر جاتے ہیں جس میں 15سال سے کم عمر بچوں کی تعداد 40فیصد ہے۔

ریبیز سے زیادہ تر انسانی اموات افریقہ اور ایشیا میں وقوع پذیر ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریبیز کے حوالے سے عوام میں شعور بیدار کر کے بڑھتے ہوئے کیسز میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ کتے کے باؤلے پن کی بیماری سے جس طرح صحت مند افراد بغیر علاج معالجے کے اس کا شکار ہو جاتے ہیں انہیں ویکسی نیشن کے ذریعے محفوظ رکھا جا سکتا ہے اس لئے صحت کے ادارے ویکسی نیشن کے ثمرات زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ریبیز جانوروں بالخصوص کتوں کے کاٹنے سے پیدا ہوتی ہے جس کے لئے پالتو اور آوارہ کتوں کی ویکسی نیشن عمومی طور پر کی جاتی ہے۔ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت بلتستان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے کہا کہ یہ بیماری متاثرہ جانوروں کے تھوک کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے یہ مواد کتوں اور چمگادڑوں میں سب سے زیادہ پایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب انسانوں کو ایک پاگل جانور کاٹتا ہے تو یہ وائرس تیزی کے ساتھ داخل ہو کر مرکزی اعصابی نظام کو متاثر کرتا ہے۔پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر انس سرور قریشی نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ ہمیشہ پالتو جانوروں کی ویکسی نیشن کے عمل کو یقینی بنانے کے لئے فعال کردار ادا کریں اور بچوں کو باؤلے پن کے شکار جانوروں کے کاٹنے سے بچاؤ کے بارے میں شعور اجاگر کریں تاکہ وہ آوارہ کتوں کی جانب سے متوقع حملوں سے خود کو محفوظ رکھ سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ باؤلے پن کے شکار جانور کے کسی شخص کو کاٹنے کے بعد ایک وائرس لعاب کی صورت میں متاثرہ شخص کے اعصاب سے دماغ کی طرف تیزی سے منتقل ہوتا ہے۔ڈاکٹر سہیل ساجد نے کہا کہ بروقت ویکسینیشن اور مدافعتی اقدامات انسانوں کو نہ صرف ان کے اثرات سے محفوظ رکھ سکتی ہیں بلکہ اس کے نتیجے میں پھیلتے ہوئے وائرس کو تباہ کر سکتی ہیں۔

ڈاکٹر محمد ثاقب نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد عوام میں شعور بیدار کرنے کے لئے سیمینار کا انعقاد کرتی رہتی ہے۔ ڈاکٹر اشعر محفوز نے کہا کہ اس سال ریبیز کے عالمی دن کا موضوع ”ریبیز ایک حقیقت ہے مگر اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں“ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریبیز کے بارے میں عوام میں شعور بیدار کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر رضوانہ رضوی، پیٹ کیئر ہسپتال کے حافظ فیصل اعجاز، رانا پیٹ کلینک اسلام آباد کے رانا محمداکمل نے بھی خطاب کیا۔ پروگرام کے اختتام پر واک کا اہتمام بھی کیا گیا۔