میڈیکل طلبہ اور اساتذہ کے ہمراہ پاکستان کے مستقبل کو تاریک کیا جارہا ہے ، فاروق ستار

ڈاکٹر بننے کے خواہشمند طالبعلموں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے،کراچی پریس کلب میں ایم ڈی کیٹ امتحانات کے خلاف میڈیکل طالبعلموں اور سماجی رہنما جبران ناصر کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعرات 30 ستمبر 2021 23:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2021ء) متحدہ قومی موومنٹ (بحالی) کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ میڈیکل طلبہ اور اساتذہ کے ہمراہ پاکستان کے مستقبل کو تاریک کیا جارہا ہے۔ملک بھر کے ڈاکٹر بننے کے خواہشمند طالبعلموں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے۔جمعرات کو کراچی پریس کلب میں سماجی رہنما جبران ناصر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ کیسے ممکن ہے کہ مختلف دنوں میں ہونے والا امتحان کسی بھی طالبعلم کو اس بنیاد پر پرکھ سکتا ہے کہ وہ میڈیکل کالج یا یونیورسٹی میں داخلے کے لائق ہے بھی یا نہیں ۔

جانچنے اور پرکھنے کا ٹیسٹ برابری کی بنیاد پر نہیں لیا جارہا۔ یہاں چار طرح کے نصاب یا ٹیکسٹ بورڈز ہیں ۔ہم ان طالبعلموں کی سرپرستی کے لئے آئے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اچھا ڈاکٹر بننے سے روکنا یہ تعلیم کے خلاف نہیں ملک کے خلاف سازش ہے۔یہ تعلیم اور پاکستان کے ساتھ کھلواڑ ہورہا ہے۔فاروق ستار نے کہا کہ پہلے کوٹہ سسٹم کی مار ماری جاتی تھی۔

اب کسی اور طریقے سے کراچی کے ڈاکٹر بننے والے طلبہ کو فیل کردیا گیا ہے۔کراچی کے آدم جی کالج سمیت معیاری کالجز کے طلبہ یہاں موجود ہیں۔ان کالجز میں داخلہ ملنا اعزاز سمجھا جاتا تھا۔میٹرک میں بھی پاکستان داخلہ ٹیسٹ میں ایک سو آدم جی کالج کے شریک ہوتے ہیں صرف سات ٹیسٹ میں داخلے کے لیے پاس ہوتے ہیں۔ آدم جی جیسے کالج کے طلبہ کو میڈیکل میں داخلے نہیں مل سکتے تو کراچی کے کسی اور کالج کے طلبہ کو کیسے ملیں گے۔

ان طالب علموں کے والدین سخت ذہنی کرب میں مبتلا ہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس مسئلے کو فوری حل کیا جائے۔ہم ان متاثر طالب علموں کے ساتھ ہیں۔سماجی رہنما جبران نے کہا کہ پورے پاکستان میں شدید افراتفری کا عالم ہے۔ پی ایم سی طالبعلموں پر ستم کر رہی ہے ۔ این ٹی ایس پہلے ایک دن امتحان لیا کرتاتھا۔اب پی ایم سی 48 دن تک امتحان لئے ۔ ہم نے گورنمنٹ پر ٹرسٹ کیا تھا۔ این ای ڈی ، ڈاو اور یونیورسٹی میں ٹیسٹ کیوں نہیں لیا گیا آن لائن امتحانات میں وائی فائی کا تعلق کیسے نہیں ہوسکتا کل وزیر اعظم ہائوس کے سامنے جو طالبعلموں پر جو ظلم ہوا اسکی مذمت کرتے ہیں،،ہمیں مجبور نہ کیا جائے ہم پرامن رہ کر اپنے مطالبات منظور کروانا چاہتے ہیں ۔