ڈہرکی پولیس کی جانب سے مقامی صحافی کے بھائی پرچرس برآمدگی کا جھوٹا مقدمہ درج کرنے کے خلاف آئی جی پولیس سندھ کا نوٹس

آئی جی سندھ کے نوٹس لینے کے بعد ایڈیشنل آئی جی سکھر نے پیرکوایس ایچ او ڈہرکی اطہر چنہ ، مقدمہ کے تفتیشی افسر ، صحافی وسیم اکرم و دیگرفریقین کو طلب کرلیا

اتوار 3 اکتوبر 2021 00:00

ڈہرکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2021ء) ڈہرکی پولیس کی جانب سے مقامی صحافی کے بھائی پرچرس برآمدگی کا جھوٹا مقدمہ درج کرنے کے خلاف آئی جی پولیس سندھ نے نوٹس لے لیا ، آئی جی سندھ کے نوٹس لینے کے بعد ایڈیشنل آئی جی سکھر نے پیرکوایس ایچ او ڈہرکی اطہر چنہ ، مقدمہ کے تفتیشی افسر ، صحافی وسیم اکرم و دیگرفریقین کو طلب کرلیا ہے۔

اس ضمن میں صحافی وسیم اکرم بھٹو نے بتایاکہ ڈہرکی پولیس کے خلاف سماجی برائیوں ، امن امان کے مسائل اور پولیس زیادتیوں کے خلاف میڈیا اور سوشل میڈیا پر خبریں شائع کرنے پر ایس ایچ او ڈہرکی اطہر چنہ نے انتقامی کارروائی کرکے میرے بھائی کے خلاف چرس برآمدگی کا جھوٹا مقدمہ درج کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پیشی سے غداری کرنے اور افسران کو گمراہ کرنے والے بدمست ایس ایچ او ڈہرکی اطہر چنہ کو ملازمت سے برخاست کر کے ان کے خلاف میرے بھائی کو حبس بیجا رکھنے کا مقدمہ درج کیا جائے اور درج ایف آئی آر کی تفتیش ڈہرکی تھانے سے کسی اور تھانے کے ایماندار افسر کے پاس منتقل کی جائے وسیم اکرم بھٹو نے ڈہرکی پریس کلب ڈہرکی میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈہرکی پولیس کے خلاف سماجی براییوں ، پولیس زیادتیوں اور امن کے مسائل کے متعلق حق سچ کی خبریں شائع کرنے پر میرے بھائی جو کے ذہنی مریض ھے ان خلاف ڈیڈ کلو چرس برآمدگی کا جھوٹا مقدمہ درج کرکے میرے بھائی جمال الدین بھٹو کو گرفتار کرلیا ھے انھوں نے کہا کہ میں ایک صحافی ھوں معاشرے میں جو چیز ھوگی اس کو شائع کرنا میرا فرائض میں شامل ھے اس پر ایس ایچ او ڈہرکی سب انسپکٹر اطہر چنہ میرے اوپر تیش میں آکر ھم سے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے میرے بھائی جو کے بیمار اور ذہنی مریض ھے ان کے خلاف چرس برآمدگی کا جھوٹا مقدمہ درج کیا ھے ڈہرکی پریس کلب ڈہرکی میں صحافی وسیم اکرم بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں نے ڈہرکی پولیس کے خلاف سماجی براییوں کے سلسلے میں کچھ دنوں سے خبریں شائع کی جس پر ڈہرکی تھانے کے ایس ایچ او مج پر برھم ھو گئے انھوں نے کہا کے ایس ایچ او ڈہرکی اطہر چنہ میری آواز کو دبانے کے لئے میرا بھائی جمال الدین بھٹو جس کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ھے وہ بیمار ہیں وہ دو روز قبل گائوں باگو بھٹو سے ڈہرکی شھر گیا تو ڈہرکی پولیس اور ایس ایچ او نے ان کو گرفتار کر کے میرے بھائی پر ڈیڈ کلو چرس ، روق رقم برآمدگی اور غیر قانونی چاقو رکھنے کا جھوٹا مقدمہ درج کیا ھے انھوں نے کہا کے میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ ، وزیر اعلی سندھ ، صوبائی وزیر اطلاعات ، آئی جی پولیس سندھ ، ایڈیشنل آئی جی سکھر ، کمشنر سکھر ، ڈی آئی جی سکھر ، ضلعی سیشن جج گھوٹکی ، ایس ایس پی گھوٹکی و دیگر اعلی حکام انسانی حقوق کی تنظیموں ، صحافی سیاسی سماجی تنظیموں کے رہنمائوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیکر اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے ، افسران کو گمراہ کرنے ، اپنے فرائض میں غفلت کرنے میرے بھائی کو حبس بیجا رکھنے والے بدمست ایس ایچ او ڈہرکی سب انسپکٹر اطہر چنہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے ان کو نوکری سے برخاست کیا جائے میرے بی گناہ بھائی کو آزاد کیا جائے اور اس معاملے کی کسی ایماندار افسر سے شفاف انکوائری کرائی جائے اور درج ایف آئی آر کی تفتیش ڈہرکی تھانے سے کسی دوسرے ایماندار تفتیشی افسر کو منتقل کی جائیادھر صحافی وسیم اکرم بھٹو کی شکایات پر ڈہرکی پولیس کی جانب سے مقامی صحافی کے بھائی پہ چرس برآمدگی کا جھوٹا مقدمہ درج کرنے کے خلاف آئی جی پولیس سندھ مشتاق مھر نے نوٹس لے لیا ھے ، آئی جی پولیس سندھ کے نوٹس لینے کے بعد ایڈیشنل آئی جی سکھر نے مورخہ 4 اکتوبر پیر کے روز ایس ایچ او ڈہرکی اطہر چنہ ، مقدمہ کے تفتیشی افسر ، صحافی وسیم اکرم و دیگر فریقین کو ریکارڈ کے ساتھ اپنے دفتر میں طلب کرلیا ھے ، دوسری جانب ضلعی گھوٹکی کے صحافیوں نے صحافی وسیم اکرم بھٹو کے بھائی پر ایس ایچ او ڈہرکی اطہر چنہ کی جانب سے جھوٹا مقدمہ درج کرنے کے خلاف شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ھے کہ وہ اس معاملے کی کسی ایماندار افسر سے شفاف انکوائری تشکیل دیں اور ایس ایچ او ڈہرکی اطہر چنہ کو معطل کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے دوسری صورت میں پوری سندھ میں صحافیوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔