کمپنیاں تب کھلیں جب طارق فواد ملک، یو اے ای کی ’طارق بن لادن‘ کی کمپنی کے لیے کام کرتے تھے، شوکت ترین کی وضاحت

طارق بن لادن بڑے سعودی سرمایہ کار ہیں، طارق فواد نے سلک بینک میں سرمایہ کاری کے لیے باقاعدہ اجازت لی تھی، وضاحتی بیان

اتوار 3 اکتوبر 2021 22:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2021ء) وزیر خزانہ شوکت ترین نے آف شور کمپنیوں کے بارے میں وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ کمپنیاں تب کھلیں جب طارق فواد ملک، یو اے ای کی ’طارق بن لادن‘ کی کمپنی کے لیے کام کرتے تھے۔ اپنے بیان میں شوکت ترین نے کہ کمپنیاں تب کھلیں جب طارق فواد ملک، یو اے ای کی ’طارق بن لادن‘ کی کمپنی کے لیے کام کرتے تھے۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے کہا کہ طارق بن لادن بڑے سعودی سرمایہ کار ہیں، طارق فواد نے سلک بینک میں سرمایہ کاری کے لیے باقاعدہ اجازت لی تھی۔انہوںنے کہاکہ کمپنیوں کا کوئی بینک اکائونٹ نہیں کھلا اور نہ کوئی ٹرانزیکشن ہوئی، خیال بدل گیا تو پھر کمپنیاں 2014 اور 2015 کے درمیان بند ہوگئی تھیں۔اس سے قبل طارق فواد ملک نے کہا تھا کہ 2014ء میں وہ مشرق وسطیٰ کی، جس کمپنی سے منسلک تھے وہ شوکت ترین کے بینک میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی تھی۔انہوں نے کہا تھا کہ اس سرمایہ کاری کی اجازت کے لیے ان کی کمپنی نے اسٹیٹ بینک ا?ف پاکستان سے مذاکرات کیے تھے۔