مریم نوازنے ایون فیلڈریفررنس کا فیصلہ کالعدم قراردینے کے لیے درخواست دائرکردی
شریف خاندان کے خلاف یہ فیصلہ پاکستان کی تاریخ میں سیاسی انجینئرنگ اور قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کی پرانی مثال ہے.سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کا درخواست میں موقف
میاں محمد ندیم منگل 5 اکتوبر 2021 13:47
(جاری ہے)
درخواست میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے بار سے خطاب کا بھی حوالہ دیا گیا انہوں نے کہاکہ جج نے کہا چیف جسٹس سے رابطہ کیا گیا کہ ہم نے الیکشن تک نواز شریف اور اس کی بیٹی کو باہر نہیں آنے دینا. انہوں نے کہا کہ جج کے مطابق چیف جسٹس نے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے عہدیداروں کو کہا کہ جس بینچ سے آپ مطمئن ہیں وہ بینچ بنا دیتے ہیںانہوں نے موقف اپنایا کہ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایس آئی نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے عائد الزامات کی تردید نہیں کی. درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جسٹس شوکت صدیقی نے بتایا تھا کہ جنرل فیض حمید نے ان سے 29 جون 2018 کو ملاقات کی تھی درخواست میں کہا گیا کہ جسٹس شوکت صدیقی کے بیان سے عدالتی فیصلے کے غیر جانبدارانہ ہونے پر شکوک و شبہات پیدا ہوئے، جج ارشد ملک کی بھی ویڈیو وائرل ہوئی کہ ان پر نواز شریف کو سزا سنانے کے لیے بے حد دباﺅ تھا. درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت قانون کی ان سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، تمام الزامات سے بری اور سزا کاالعدم قرار دے یاد رہے کہ 6 جولائی 2018 کو شریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی. احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاﺅنڈ اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاﺅنڈ جرمانہ بھی عائد کیا تھا اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا تھا. بعد ازاں نواز شریف نے اس فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا جہاں 19 ستمبر 2018 کو ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کی جانب سے سزا دینے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا تھا جس کے بعد 22 اکتوبر 2018 کو نیب نے نواز شریف کی رہائی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا. بعد ازاں سپریم کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائر صفدر کی سزا معطلی کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیل خارج کردی تھیں.
مزید اہم خبریں
-
سمگلنگ کا خاتمہ کئے بغیر معیشت مضبوط نہیں ہوسکتی،شہباز شریف
-
وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
-
معروف ایرانی ریپر توماج صالحی کو سزائے موت سنا دی گئی
-
سپریم کورٹ کا تمام عمارتوں اور سڑکوں سے رکاوٹیں و تجاوزات ہٹانے کا حکم
-
ملالہ کی اسرائیل کی مذمت، غزہ کی حمایت کا اعادہ
-
غزہ کی جنگ انٹرنیشنل ورلڈ آرڈر کے لیے ساکھ کی جنگ بن گئی ہے، شیری رحمن
-
خدشات ہیں شبِ برات پر بشری بی بی کے کھانے میں زہر ملایا گیا،مشال یوسف زئی
-
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا
-
شیرافضل مروت کی قصورمیں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور
-
2023میں پاکستان کو 2 ارب 35 کروڑ ڈالرز فراہم کیے، ایشیائی ترقیاتی بینک
-
پولیس یونیفارم پہننا جرم ہے جس کی قانون میں سزا ہے،یاسمین راشد
-
سرکاری ادارے ملازمین کو پال رہے، ان کو بٹھا کر تنخواہیں دی جارہی ہیں، چیف جسٹس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.