وفاقی وصوبائی حکومت اور تمام حکمران پارٹیاں کراچی کی اونر شپ لینے کو تیار نہیں ،ْ حافظ نعیم الرحمن

کراچی کی اصل گنتی کو آدھا اورکوٹہ سسٹم میں غیر معینہ مدت تک اضافہ کردیا گیا ،کلفٹن میں نومنتخب کونسلر ریحان اقبال مگوںکے اعزاز میں استقبالیہ سے خطاب کراچی قومی خزانے میں تقریباً 70فیصد ریونیو جمع کراتا ہے ، جماعت اسلامی اہل کراچی کا جائز اور قانونی حق لے کر رہے گی

منگل 5 اکتوبر 2021 23:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اکتوبر2021ء) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وفاقی وصوبائی حکومت اور تمام حکمران پارٹیاں کراچی کی اونر شپ لینے کو تیار نہیں ،کراچی کی اصل گنتی کو آدھا اورکوٹہ سسٹم میں غیر معینہ مدت تک اضافہ کردیا گیا ،جعلی ڈومسائل پر تو بھرتیاں کی جاتی ہیں لیکن کراچی کے نوجوانوں کو سرکاری ملازمتیں نہیں دی جاتیں ،کراچی کے عوام کواپنا مقدمہ خود لڑنا ہوگا ،کراچی کے عوام کو اپنا حق لینے کے لیے کھڑا ہونا ہوگا۔

کراچی قومی خزانے میں تقریباً 70فیصد ریونیو جمع کراتا ہے ، ہمیں خیرات نہیں بلکہ اپنا حق چاہیئے ،جماعت اسلامی اہل کراچی کا جائز اور قانونی حق لے کر رہے گی ،کنٹونمنٹ بورڈ میں جماعت اسلامی کے منتخب کونسلر عوام کے اعتماد پر پورا اتریں گے اور جو کامیاب نہیں ہوئے وہ بھی عوامی خدمت اور مسائل کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع تحت کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ وارڈ5کے نومنتخب کونسلر ریحان اقبال مگوںکے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر ضلع جنوبی کے امیر و رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید ،ناظم زون ڈیفنس اسد اعجاز اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر کنٹونمنٹ بورڈ وارڈ7کے کونسلر ذکر محنتی ،ممتاز صنعت کار زاہد سعید ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ کراچی کا کوئی والی وارث نہیں ہے ، شہر کو ایک دیانت دار قیادت کی ضرورت ہے ،جماعت اسلامی میدان میں موجود ہے اور جماعت اسلامی کوئی دعوے نہیں بلکہ عملی کام اور عوام کی خدمت کرتی ہے جماعت اسلامی کا ماضی سب کے سامنے ہے جو ایک حقیقت ہے اوروہ دن دور نہیں جب جماعت اسلامی ایک بار پھر عوام کے تعاون سے شہر کی خدمت کرے گی اورشہر کو سنوارے گی ۔

انہوں نے کہاکہ شہر کاسب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ تین کروڑ سے زائد شہریوں کے لیے سرکاری سطح پرعملاً ٹرانسپورٹ کاکوئی نظام موجود نہیں ہے جب عوام کو کوئی سہولیات میسر نہیں تو حکومت کس لیے عوام سے ٹیکس وصول کرتی ہے حکمران طبقہ کراچی سے اربوں روپے کا ٹیکس وصول کرنے کے بعد کراچی کے تین کروڑ سے زائد عوام کے لیے صرف چالیس بسیں فراہم کر کے خیرات دینا چاہتا ہے ،کراچی کو اس وقت کئی ہزار بسوں کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہاکہ سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نی350سے زائد بسیں چلائیں تھیں ،نعمت اللہ خان نے ماس ٹرانزٹ کا پورا منصوبہ پیش کیا ،آج جس پروجیکٹ پر گرین لائن منصوبہ چلایا جارہا ہے اس پر تو لائٹ ٹرین چلانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا جس کے تحت چار کوریڈور بننے تھے جسے سرکلر ریلوے سے منسلک ہوناتھا اور یہ منصوبہ بمشکل 8سال میں مکمل ہونا تھا لیکن بدقسمتی سے یہ پورا پروجیکٹ 16سال بعد آج بھی مکمل نہ ہوسکا۔

انہوں نے کہاکہ کراچی کا سب سے دیرینہ اوربڑا مسئلہ پانی کا ہے ، 2005میں K3منصوبہ مکمل ہوا جس کے بعد 16سال کے دوران آنے والی تمام حکومتوں نے مل کر بھی کراچی کے عوام کے لیے پانی میں کوئی اضافہ نہیں کیا ۔نعمت اللہ خان نے K4منصوبہ پیش کیا جس کا بجٹ 25ارب روپے تھا جو کہ آج 16سال گزرنے کے باوجود مکمل نہ ہوسکا اور آج اس کا بجٹ 235ارب تک پہنچ گیا ہے اور یہ پروجیکٹ اگلے چار سال تک بھی مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا، وفاقی وصوبائی حکومتیں عوام سے جھوٹے وعدے کر کے اور ایک ہی پروجیکٹ کا بابار افتتاح کر کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک کر عوام کو بے وقوف بناتی ہیں ۔

لاہور میں 11ماہ کے بعد میٹروبسیں چلتی ہیں ،پنڈی میں 17ماہ اور ملتان میں 13ماہ میں میٹرو کا آغاز ہوجاتا ہے لیکن کراچی کے عوام کا کیا قصور ہے 6سال ہوگئے جو گرین لائن منصوبہ مکمل نہیں کیا جاتا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ کلفٹن میں بزنس کمیونٹی نے جماعت اسلامی سے امید یں لگائیں ہیں اور ان شاء اللہ جماعت اسلامی کے منتخب کونسلرز ان کی امیدوں پر پورا اتریں گے ۔

ہمیں امید ہے کہ جماعت اسلامی کے امیدوار جو تھوڑے ووٹ سے بھی ہار گئے ہیں وہ بھی اپنے علاقوں میں شیڈوکونسلرکی حیثیت سے کام کریں گے اور عوام کو اپنے ساتھ ملائیں گے ۔سید عبد الرشید نے کہاکہ کنٹونمنٹ بورڈ میں کونسلر اختیارات کا رونا نہیں روئیں گے اور کام کر کے دکھائیں گے ماضی کے میئر سارا وقت اختیارات کا رونا روتے رہے لیکن استعفیٰ نہیں دیا۔

وارڈ 5کے عوام نے ریحان اقبال مگوں کو منتخب کرکے جس اعتماد کا اظہار کیا ہے یہ اس پر پورا اُتریں گے۔وارڈ5 کو ایک مثالی وارڈ بنائیں گے۔انہوں نے کہاکہ یہ شہر تعمیرو ترقی کی طرف لوٹ رہا ہے اس اجڑے شہر کا کوئی پاسبان ہے تو وہ صرف جماعت اسلامی ہے۔پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی طرح پی ٹی آئی کی حکومت نے بھی کراچی کے لئے کچھ نہیں کیا،وفاقی و صوبائی حکومت کراچی پرپیسہ لگانے کو تیار نہیں، مسائل کے حل کے لیے کراچی میں بااختیار شہری حکومت قائم کی اور فی الفور بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔

ریحان اقبال نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکنان اور ذمہ داران ہمیشہ عوام کے درمیان موجود رہے ہیں اور آئندہ بھی عوام کی خدمت اور مسائل کے حل کے لیے میدان عمل میں موجود رہیں گے ،ماضی کے نمائندوں کی طرح ووٹ لے کر عوام کو بھولیں گے نہیں ۔