حکومت سندھ کا کراچی میں کیماڑی کے علاقے میں ایک نیا واٹر ہائیڈرنٹ کھولنے کا فیصلہ،واٹربورڈ نے نیلامی کے لیے اشتہار بھی جاری کردیا

کراچی میں ہائیڈرنٹ کی کمائی منشیات سے زیادہ ہے اور نئے ہائیڈرنٹ کا مطلب یہ ہے کہ اب مزید غریب علاقے پانی سے محروم ہوں گے، حلیم عادل شیخ

جمعہ 8 اکتوبر 2021 14:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2021ء) حکومت سندھ نے کراچی میں کیماڑی کے علاقے میں ایک نیا واٹر ہائیڈرنٹ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جس پانی کی قلت کا سامنا کرنے والے کراچی کے شہریوں مسائل میں اضافے کا خدشہ ہے۔شہرکا یہ ساتواں سرکاری ہائیڈرنٹ منگھوپیرروڈ میانوالی کالونی کے پمپنگ اسٹیشن کے ساتھ قائم ہوگا جس کی نیلامی کے لیے واٹربورڈ نے اشتہار بھی جاری کردیا ہے۔

میانوالی کالونی میں قائم کیے جانے والے کیماڑی ہائیڈرنٹ پر عوام اور سیاسی رہنمائوں نے سخت رد عمل دیتے ہوئے اس اقدام کو کراچی دشمنی قرار دیا ہے۔واٹر بورڈ کے اعلی حکام کیماڑی ہائیڈرنٹ پر آن کیمرہ بات کرنے سے قاصر ہیں تاہم ایک افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومتی جماعت کے سرکردہ رہنما کیماڑی ہائیڈرنٹ کو قائم کروانے میں پیش پیش ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق منگھوپیر میانوالی کالونی میں بننے والے کیماڑی ہائیڈرنٹ کو اطراف کی رہائشی آبادی کے حصے کاپانی دیا جائے گا جس کے بعد نارتھ کراچی،نارتھ ناظم آباد اور اورنگی ٹائون کے بعض علاقوں میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہوگا۔

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہاکہ کراچی میں ہائیڈرنٹ کی کمائی منشیات سے زیادہ ہے اور نئے ہائیڈرنٹ کا مطلب یہ ہے کہ اب مزید غریب علاقے پانی سے محروم ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو یہ بتائیں کہ وہ کونسی سائنس ہے کہ پانی ٹینکر میں تو آتا ہے مگر نلکوں میں نہیں آتا۔انہوں نے کہا کہ واٹربورڈ کا موجودہ ایم ڈی ایک کرپٹ آدمی ہے، اس وقت واٹربورڈ میں اربوں روپے کی کرپشن ہورہی ہے اور وزیربلدیات سے لے کر نیچے تک ایک واٹرمافیا قائم ہوچکا ہے۔پی ایس پی کے رہنما ارشد وہرہ نے کہاکہ کراچی کواس وقت 560 ملین گیلن پانی فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ ضرورت 1200 ملین گیلن کی ہے ایسے میں مزید ہائیڈرنٹ کے قیام سے شہرمیں پانی کا بحران مزید شدت اختیار کرے گا۔