چین کی بھارت کے ساتھ سرحدی امن و استحکام کے لیے بھر پور کوششیں

ْبھا رتی آ رمی چیف کا چینی فو ج کے سر حدی علا قے میں جمع ہو نے کا الزام ، چین کی تر دید

پیر 11 اکتوبر 2021 17:51

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2021ء) سرحدی محاذ آرائی کو دور کرنے کے لیے چین اور بھارت کے درمیان فوجی کمانڈرز کی سطح کے مذاکرات کنٹرول لائن کی چینی حدود میں منعقد ہوئے۔مذاکرات سے ایک دن پہلے بھارتی فوج کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل منوج مکند نروانے نے ’’سرحدی علاقے میں ‘‘ بڑے پیمانے پر چینی فوج کے جمع ہونے کا الزام لگایا۔

چین نے فوری طور پر ان افواہوں کی تردید کی۔ 28 ستمبر کو چین کے سرحدی محافظوں کے سرحد پر چین کی جانب ڈونگ زانگ کے علاقے میں کیا جانے والا معمول کا گشت بھارتی فریق کی جانب سے بلاجواز روکا گیا تو چینی فوجیوں نے اس کا سختی سے جواب دیا اور گشت مکمل کرنے کے بعد واپس آگئے۔اس حوالے سے بھارتی میڈیا کی رپورٹس بالکل غلط اور حقائق سے متصادم ہیں۔

(جاری ہے)

موجودہ واقعے میں بھارتی فریق نے جان بوجھ کر پہل کر کے بھڑکایا ،حقائق کو مسخ کیا اور چین کو بدنام کیا اور دوطرفہ معاہدے کی شدید خلاف ورزی کی۔ اس کی ذمہ داری مکمل طور پر بھارتی فریق پر عائد ہوتی۔یاد رہے کہ رواں سال فروری میں سرحدی علاقوں میں دونوں فریقوں کے درمیان محاذ آرائی کی صورتِ حال میں نرمی کی گئی ہے۔یہ صورتحال موجودہ مرحلے پر سرحدی علاقے کے استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے سازگار ہے اور دونوں فریقوں کے لیے مغربی سرحدی علاقے میں اگلے مرحلے پر کنٹرول کے اقدامات پر بات چیت کے لیے بھی سود مند ہے۔