یو ٹیوب، فیس بک، ٹک ٹاک، ٹوئٹر، انسٹا گرام سمیت تمام ادارے رولز کے پابند ہوں گے،
اسلام، دفاع پاکستان اور پبلک آرڈر سے متعلق غلط معلومات قابل سزا جرم ہوگا، ترمیم شدہ سوشل میڈیا رولز2021 کا گزٹ نوٹیفیکیشن جاری
جمعرات 14 اکتوبر 2021 16:17
(جاری ہے)
اہم بات یہ کہ جو پاکستانی صارفین سوشل میڈیا کے ذریعے جائز پیسہ کماتے ہیں یا جو صارفین مثبت سوچ، تعمیری پوسٹ شیئر کرتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی اور تحفظ کے ساتھ ان کیلئے ماحول کو سازگار بنانا ہے اس کیلئے متعلقہ سوشل میڈیا اداروں کے دفاتر کا پاکستان میں قیام ایک اہم قدم ہوگا۔
نوٹیفیکشن کی اشاعت کے بعد 5 لاکھ سے زائد صارفین والی سوشل میڈیا کمپنیاں / پلیٹ فارمز پی ٹی اے میں رجسٹریشن کے پابند ہوں گے۔ سوشل میڈیا اداروں پر پاکستان میں نوٹیفیکشن کے اجراء کے بعد ( جلد از جلد) دفاتر قائم کرنا لازم ہوگا۔ سوشل میڈیا کمپنیاں اپنا مجاز افسر مقرر کریں گی جو شکایت کا ازالہ کرنے سے متعلق امور سے آگاہ اور کمپنی کا بااختیار افسر ہوگا۔سید امین الحق کے مطابق ان رولز کے تحت اگر سوشل میڈیا پر کسی مواد سے متعلق ٹیکنیکل شکایت ہے جیسے کسی کی دل آزاری، ریاست/مذہب، اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ یا انفرادی طور پر کسی کی عزت نفس یا کردار کشی سے متعلق تو شکایات کا فورم پی ٹی اے ہے۔ انھوں نے کہا کہ سوشل میڈیا رولز کے بنیادی طور پر 18 قواعد اور اس کی متعدد ذیلی شقیں ہیں جس میں تفصیل سے پاکستانی شہریوں کے سوشل میڈیا استعمال پر ان کے تحفظ اور سوشل میڈیا کمپنیوں کے حوالے سے ضابطے بنائے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ عدالتی حکم کے بعد اسٹیک ہولڈرز سے ایک بار پھر رائے طلب کی گئی اور وزیر اعظم کی قائم کردہ کمیٹی نے ڈاکٹر شیریں مزاری کی قیادت میں ان آرا کے بعد رولز کا حتمی ڈرافٹ تیار کیا جس میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں ڈارفٹ کو وفاقی کابینہ نے منظوری دی بعد ازاں جمعرات کو اس کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے جس کے بعد اس کا فوری نفاذ ہوگیا ہے۔ سید امین الحق نے مزید کہا کہ نئی تبدیلی کے تحت شکایت کنددہ کی تعریف اور اس کے دائرہ کار کو مزید واضح کرتے ہوئے اس میں سرکاری ملازم ادارے ، حکومتی محکموں اور وزارتوں کو بھی شامل کیا گیا ہے یعنی اب وہ بھی شکایت کا اندراج کراسکیں گے۔ سوشل میڈیا پرصارفین کیلئے اظہاررائے کی مکمل آزادی آئین کے آرٹیکل 19 میں دیئے گئے حقوق کے مطابق ہوگی۔رولز کے مطابق صارفین کسی بھی قابل اعتراض مواد ( جس کی تفصیل رولز میں واضح کی گئی ہے) کو سوشل میڈیا سے ہٹوانے کیلئے مجوزہ طریقہ کار کے تحت اپنی شکایت کا اندارج کرائیں گے۔ اتھارٹی شکایت کنندہ کا نام و شناخت خفیہ رکھنے کی پابند ہوگی تاکہ اس کی جان و مال کو خطرہ نہ ہوسکے۔ اتھارٹی شکایت کنددہ سے کسی بھی قسم کی ضروری معلومات طلب کرنے کا اختیار رکھے گی، شکایت پر 30 دن کے اندر کارروائی کرتے ہوئے تمام ضروری امور کی تکمیل کے بعد سوشل میڈیا کمپنی کو قابل اعتراض مواد ہٹانے کیلئے 48 گھنٹے دیئے جائیں گے۔ سوشل میڈیا کمپنی اگر 48 گھنٹوں میں مواد ہٹانے سے قاصر رہی یا اس نے کوئی ٹھوس جواب نہیں دیا تو ایسی صورت میں مجاز اتھارٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی عارضی/مستقل بندش یا 50 کروڑ روپے تک جرمانہ عائد کرسکتی ہے۔وفاقی وزیر سید امین الحق کا مزید کہنا تھا کہ نئی تبدیلی میں ایمرجنسی صورتحال کی مزید تشریح کی گئی ہے جس کے تحت گستاخانہ مواد، دہشت گردی یا نفرت انگیزی، ملکی سلامتی اداروں کے خلاف مواد پوسٹ ہونے پر اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے بعد سوشل میڈیا کمپنیاں قابل اعتراض مواد 48 کے بجائے 12 گھنٹوں میں ہٹانے کی پابند ہوں گی۔ انتہا پسندی، دہشت گردی، نفرت انگیز، فحش اور پرتشدد مواد کی لائیو اسٹریمنگ پر پابندی ہوگی۔اسلام، دفاع پاکستان اور پبلک آرڈر سے متعلق غلط معلومات قابل سزا جرم ہوگا۔سوشل میڈیا ادارے پاکستان کے وقار، سلامتی اور دفاع کے خلاف مواد ہٹانے کے پابند ہوں گے۔مذہب توہین رسالت، اخلاق باختہ اور فحش مواد کی تشہیر بھی قابل گرفت جرم ہوگا۔سوشل میڈیا ادارے اور سروس پرووائیڈرز کمیونٹی گائیڈ لائنز تشکیل دیں گے۔گائیڈ لائنز میں صارفین کو مواد اپ لوڈ کرنے سے متعلق آگاہی دی جائے گی۔کسی بھی شخص سے متعلق منفی مواد اپ لوڈ نہیں کیا جائے گا۔دوسروں کی نجی زندگی سے متعلق مواد پر بھی پابندی ہوگی۔ پاکستان کے ثقافتی اور اخلاقی رجحانات کے مخالف مواد پر پابندی ہوگی۔ بچوں کی ذہنی و جسمانی نشونما اور اخلاقیات تباہ کلرنے سے متعلق مواد پر پابندی ہوگی۔ یو ٹیوب، فیس بک، ٹک ٹاک، ٹوئٹر، انسٹا گرام، گوگل پلس سمیت تمام سوشل میڈیا ادارے رولز کے پابند ہوں گے۔مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.