افغانستان: ایک اور شیعہ مسجد میں دھماکا، متعدد ہلاکتیں

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 15 اکتوبر 2021 16:00

افغانستان: ایک اور شیعہ مسجد میں دھماکا، متعدد ہلاکتیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 اکتوبر 2021ء) نیوز ایجنسی اے ایف پی نے بتایا ہے کہ جنوبی افغان شہر قندھار کی ایک شیعہ مسجد میں پندرہ اکتوبر بروز جمعہ دوران نماز دھماکا ہوا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق کم از کم سولہ افراد ہلاک اور تین درجن کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی حکومتی اہکاروں نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

دھماکے کی نوعیت اور وجوہات کے بارے میں معلومات دستیاب نہیں ہیں۔

افغانستان: مسجد دھماکے میں درجنوں افراد ہلاک

دھماکا نماز جمعہ کے دوران

جس وقت دھماکا ہوا، اس وقت ایک بڑی تعداد میں شیعہ مسلک کے افراد عبادت میں مصروف تھے۔ قندھار کی مقامی طالبان انتطامیہ نے بھی اس دھماکے کی تصدیق کر دی ہے۔

(جاری ہے)

طالبان حکومت کی وزراتِ داخلہ نے بھاری انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ طاہر کیا ہے۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق ہر جمعے کو قندھار شہر کے مرکزی حصے میں واقع اس مسجد میں کثیر تعداد میں شیعہ عقیدے کے افراد نماز کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ قندھار کی سابق صوبائی کونسل کے رکن نعمت اللہ وفا نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ دھماکا امام بارگاہ کی مسجد میں ہوا۔

قندوز کی مسجد میں خودکش حملہ، کم از کم ایک سو ہلاکتیں

تین دھماکے

عینی شاہدین کے مطابق دھماکوں کے بعد مسجد سے دھوئیں اور گرد و غبار کو اڑتے دیکھا گیا۔

ان کے مطابق ایک دھماکا مسجد کے مرکزی دروازے پر، دوسرا مسجد کے جنوبی حصے میں اور تیسرا مرکزی ہال میں، جہاں نماز ادا کی جا رہی تھی، ہوا۔

افغانستان کو عالمی برادری کی امداد کی ضرورت ہے، طالبان

دھماکے کے کچھ ہی دیر بعد شہری انتظامیہ اور سکیورٹی حکام مسجد کے باہر پہنچ گئے تھے۔ مقامی طالبان حکومت کے ترجمان قاری سعید خوستی نے میڈیا کو بتایا کہ انتظامی و سکیورٹی حکام دھماکے کی تفصیلات اور اس سے جڑی اشیا و معلومات جمع کرنے میں مصروف ہیں۔

داعش پھر ذمہ دار ہو سکتی ہے

اس دھماکے کی ذمہ داری کسی گروپ نے ابھی تک قبول نہیں کی لیکں نظریں جہادی دہشت گرد گروپ دولتِ اسلامیہ (داعش) کی جانب ہیں۔ اسے دہشت پسند گروپ نے چند روز قبل قندوز کی شیعہ مسجد میں کیے گئے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ قندوز حملے میں چالیس سے زائد انسانی جانیں ضائع ہوئی تھیں۔

ع ح/ع س(اے ایف پی، روئٹرز)