قندھار کی امام بارگاہ میں خودکش حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد70سے تجاوزکرگئی

کئی کی حالت تشویشناک ہے‘ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے.ترجمان طالبان وزارت داخلہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 15 اکتوبر 2021 19:59

قندھار کی امام بارگاہ میں خودکش حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد70سے تجاوزکرگئی
کابل(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اکتوبر ۔2021 ) افغانستان کے شہر قندھار میں امام بارگاہ میںنماز جمعہ کے اجتماع میں خودکش حملوں میں سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد70سے تجاوزکرگئی ہے جبکہ 100سے زائدافراد زخمی ہیں جن میں کئی کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے. خودکش حملہ آور نے خود کو اس وقت دھماکے سے اڑا لیا جب نمازجمعہ کے لیے خطبہ جاری تھا طالبان حکومت کی وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستے کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے دھماکہ کے حوالے سے تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں.

(جاری ہے)

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اس نے مسجد کے مرکزی دروازے پر تین دھماکوں کی آوازیں سنی جہاں لوگ وضو کرتے ہیں ایک مقامی ڈاکٹر نے بتایا کہ زخمی نمازیوں کو میرواعظ ہسپتال لے جایا گیا ہے افغان ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہونے کا خدشہ ہے کابل سے وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں مسجد میں ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے طالبان حکومت نے مسجد میں ہونے والے دھماکوں کو خودکش حملہ قرار دیا ہے.

مقامی حکومتی اہکاروں نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے تبایا گیا ہے کہ دھماکے کے وقت مسجد میں قریب پانچ سو افراد موجود تھے طالبان حکومت کی وزراتِ داخلہ نے بھاری انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ظاہر کیا ہے. مقامی انتظامیہ کے مطابق ہر جمعہ کو قندھار شہر کے مرکزی حصے میں واقع اس مسجد میں سینکڑوں افراد نماز کے لیے جمع ہوتے ہیں قندھار کی سابق صوبائی کونسل کے رکن نعمت اللہ وفا نے عالمی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ دھماکا امام بارگاہ سے ملحقہ مسجد میں ہوا.

مسجد کے فیس بک پیج پر لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ خون کا عطیہ دیں کیونکہ اس وقت شدید زخمی افراد کو خون کی اشد ضرورت ہے دھماکے کے کچھ ہی دیر بعد شہری انتظامیہ اور سکیورٹی حکام مسجد کے باہر پہنچ گئے تھے ترجمان نے بتایا کہ اسلامی امارت کے سکیورٹی اہلکاروں نے مسجد کو اپنے حصار میں لے لیا ہے. اس دھماکے کی ذمہ داری کسی گروپ نے ابھی تک قبول نہیں کی لیکن خیال کیا جارہا ہے کہ حملوں میںدولت اسلامیہ (داعش) ملوث ہے اس گروپ نے چند روز قبل قندوز کی امام بارگاہ میں کیے گئے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی قندوز حملے میں 40سے زائد انسانی جانیں ضائع ہوئی تھیں.