چین نے کورونا وائرس کی تحقیقات میں ردوبدل کے خلاف خبردار کر دیا

چین عالمی سائنسی ٹریسنگ میں تعاون کرتے ہوئے شرکت اور کسی بھی قسم کی سیاسی سازش کی مخالفت کرے گا،بیان

ہفتہ 16 اکتوبر 2021 12:17

چین نے کورونا وائرس کی تحقیقات میں ردوبدل کے خلاف خبردار کر دیا
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2021ء) چینی وزارت خارجہ نے کورونا وائرس کے ارتقا کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کی تجدید شدہ تحقیقات کو ممکنہ سیاسی ہیراپھیری قرار دیتے ہوئے خبردار کیاہے کہ وہ عالمی تنظیم کی کوششوں میں اس کی حمایت کریں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژا لیجیان کا کہنا تھا کہ چین عالمی سائنسی ٹریسنگ میں تعاون کرتے ہوئے شرکت کرے گا اور کسی بھی قسم کی سیاسی سازش کی مخالفت کرے گا۔

ژا نے معمول کی بریفنگ میں رپورٹرز کو بتایا کہ ہمیں امید ہے کہ ڈبلیو ایچ او سیکریٹریٹ اور ماہرین کے گروپ سمیت تمام متعلقہ فریقین متاثر کن انداز میں مقاصد اور ذمہ دارانہ سائنسی رویے برقرار رکھیں گی۔اقوام متحدہ کے ادارہ صحت کے ماہرین میں متعدد ان کی حقیقی ٹیم کے اراکین شامل تھے جو کورونا وائرس کے ارتقا کی تحقیقات کے لیے چین کے مرکزی شہر ووہان گئے تھے۔

(جاری ہے)

ڈبلیو ایچ او کی سربراہی میں تشکیل دی گئی حقیقی ٹیم کی تفتیش بے نتیجہ رہی تھی اور ماہرین کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی جس کے مطابق کوئی امکان نہیں تھا کہ کورونا وائرس ووہان کی لیباٹری سے لیک ہوا۔ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم نے بعد ازاں تسلیم کیا تھا کہ لیبارٹری والا نظریہ مسترد کرنا قبل از وقت ہوگا۔بیجنگ نے ٹھوس شواہد فراہم کیے بغیر بارہا امریکی فوجی لیبارٹریز کے اندر تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا اور چین میں وائرس کی تشکیل کے حوالے سے سوالوں کو مسترد کردیا تھا۔

چین کی جانب سے مقامی سطح پر بڑھتے ہوئے کیسز کو ماسک پہننے، قرنطینہ اور برقی ٹریسنگ کے ذریعے بڑی حد تک روکا تھا اور ساتھ لاک ڈان، عوامی ٹیسٹ کو لازمی قرار دینے سمیت دیگر سخت اقدامات بھی کئے تھے