پٹرول کی قیمت میں عالمی مارکیٹ میں 10سے پندرہ اور پاکستان میں سوا آٹھ فیصد کے قریب اضافہ ہوا،وزارت خزانہ

روپے کی قدر میں بھی مسلسل گراوٹ کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، حکومت نے اوگرا کی سفارشات پر قیمتیں بڑھائیں، بیان

ہفتہ 16 اکتوبر 2021 16:04

پٹرول کی قیمت میں عالمی مارکیٹ میں 10سے پندرہ اور پاکستان میں سوا آٹھ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2021ء) حکومت نے تقریبا’’ دس روپے انچاس پیسے کے حساب سے پٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا جو سوا آٹھ فیصد کے قریب اضافہ ہے، گزشتہ پندرہ دنوں میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 10 سے 15 فیصد اضافہ ہوا، روپے کی قدر میں بھی مسلسل گراوٹ کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، حکومت نے اوگرا کی سفارشات پر قیمتیں بڑھائیں۔

ترجمان کے مطابق حکومت صرف دو روپے پٹرولیم لیوی عوام سے وصول کر رہی ہے،میڈیا میں جو اطلاعات آ رہی ہیں کہ اوگرا نے پانچ روپے قیمت میں اضافے کی سفارش کی تھی جبکہ حکومت نے ساڑھے دس روپے کا اضافہ کیا ہے جو بالکل غلط ہے۔ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے حکومت کم سے کم ٹیکس لاگو کر رہی ہے تاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم سے کم اضافہ ہو، ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق حکومت 30 روپے پٹرولیم لیوی کی بجائے 5.62 روپے پٹرولیم لیوی کی مد میں چارج کر رہی ہے، ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق حکومت 17 فیصد سیلز ٹیکس کی بجائے اس وقت 6.84 فیصد ٹیکس وصول کر رہی ہے، عالمی مارکیٹ میں خام آئل کی قیمتوں اضافے نے پوری دنیا میں بحران پیدا کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق حکومت کو پورا احساس ہے کہ موجودہ صورتحال میں اپنے عوام کو کس طریقے سے محفوظ کرنا ہے اور کم سے کم اضافہ عوام کو منتقل کیا جائے، پاکستان میں بنگلہ دیش، سری لنکا، انڈیا سمیت خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں۔ ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق آنے والے وقت میں بھی حکومت کی یہی کوشش ہوگی کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو کم سے کم اضافہ عوام کو منتقل کیا جائے۔